راجدھانی دہلی میں سردیاں شروع ہوتے ہی آلودگی بڑھنا بھی شروع ہو جاتا ہے۔ دہلی کی حالت گیس چیمبر کی طرح ہو جاتی ہے اور پھر یکے بعد دیگرے کئی طرح کی پابندیاں لگائی جاتی ہیں۔ لیکن اس بار دہلی حکومت نے سردیاں شروع ہونے سے تین ماہ پہلے ہی پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے۔ دہلی کی کیجریوال حکومت نے سردیوں میں آلودگی کے بڑھتے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے یکم اکتوبر 2022 سے 28 فروری 2023 تک دہلی میں میڈیم اور بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ یعنی اکتوبر سے آئندہ پانچ ماہ تک دہلی میں کسی بھی طرح کی میڈیم اور وزنی گاڑیوں کے داخلے نہیں ہو پائیں گے۔ ان گاڑیوں کو دہلی کے بارڈر پر انٹری نہیں دی جائے گی۔ یعنی ان گاڑیوں کو یا تو کسی ایسے راستے کا استعمال کرنا ہوگا جو دہلی سے ہو کر نہیں گزرتا ہو، یا پھر پانچ ماہ تک اپنی سرگرمیوں کو روکنا پڑے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ راجدھانی دہلی میں سردیوں کے دوران ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے دہلی حکومت لگاتار کوششیں کر رہی ہے اور اسی ضمن میں حکومت نے وزنی گاڑیوں کو اکتوبر ماہ سے دہلی میں داخل نہ ہونے دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں آلودگی سے بچاؤ کے لیے مزید کچھ اعلانات ہو سکتے ہیں۔ دراصل سردیوں کے دوران پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے کے کئی معاملے سامنے آتے ہیں۔ اس کا دھواں دہلی پہنچتا ہے اور ہوا میں ٹھنڈک ہونے کی وجہ سے یہ ذیلی سطح پر بنا رہتا ہے۔ نتیجہ کار راجدھانی دہلی میں رہنے والے لوگوں کو سانس لینے میں دقتیں ہونے لگتی ہیں۔
Published: undefined
گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی آلودگی کی ایک اہم وجہ بنتا ہے۔ خاص طور پر میڈیم اور زیادہ وزن والی گاڑیاں جو ڈیزل سے چلتی ہیں، ان کا دھواں ہوا میں مل جاتا ہے اور آلودگی کو بڑھاتا ہے۔ ایسے میں دہلی حکومت کی طرف سے سردیوں سے تین ماہ پہلے یہ بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ دہلی حکومت وقت وقت پر آلودگی کو کم کرنے کے لیے کئی گائیڈلائنس بھی جاری کرتی ہے۔ کئی ترکیب بھی کیے جاتے ہیں، مثلاً سردیوں میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے پانی کا چھڑکاؤ، ریڈ لائٹ پر گاڑی آف رکھنا، کسانوں سے پرالی نہ جالنے کی اپیل کرنا سمیت کئی ترکیب دہلی حکومت کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined