قومی خبریں

'کیا آپ انہیں دوبارہ گرفتار کریں گے!'، وزیر اعلیٰ کیجریوال کے خلاف ای ڈی کی درخواست پر ہائی کورٹ کا تبصرہ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ضمانت کے خلاف ای ڈی کی درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق عدالت عالیہ 5 ستمبر کو کیس کی الگ سے سماعت کرے گی

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست پر بدھ (7 اگست) کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دریں اثنا، ہائی کورٹ نے ای ڈی سے اہم سوال کیا۔ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ نے کہا، ’’ہم الجھن کا شکار ہیں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ انہیں دوبارہ گرفتار کرنا چاہتے ہیں؟‘‘ عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 5 ستمبر مقرر کی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ نچلی عدالت نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت دی تھی۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے ضمانت پر روک لگا دی۔ ای ڈی کی درخواست جسٹس نینا بنسل کرشنا کے سامنے پیش کی گئی، جس پر ای ڈی کے وکیل وویک گورانی سماعت کے دوران پہنچے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ اے ایس جی ’ایس وی راجو‘ مصروف ہیں اس لیے وہ کل اس معاملے کی سماعت کر سکتی ہیں۔

Published: undefined

لوک سبھا انتخابات کے دوران سی ایم کیجریوال کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملی تھی۔ سی ایم کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ یہ سراسر ہراسانی کا معاملہ ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مارچ میں ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے 21 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ انہوں نے آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد تہاڑ جیل میں خودسپردگی کر دی تھی۔

Published: undefined

اس سے پہلے 5 اگست کو ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی کے سلسلے میں سی بی آئی کے ذریعہ سی ایم کیجریوال کی گرفتاری کو برقرار رکھا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کیجریوال کی گرفتاری اور سی بی آئی کی طرف سے متعلقہ شواہد اکٹھے کرنے کے بعد ان کے خلاف ثبوتوں کا سلسلہ بند ہو گیا ہے اور یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ بغیر کسی معقول وجہ کے یا غیر قانونی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined