نئی دہلی: آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک طرف جہاں اپوزیشن جماعتیں ’انڈیا‘ کے بینر تلے یکجا ہو چکی ہیں، وہیں این ڈی اے میں پھوٹ پڑنے کے اشارے نظر آ رہے ہیں۔ بی جے پی کی حلیف جماعت نشاد پارٹی کے سربراہ سنجے نشاد نے کچھ ایسا بیان دیا ہے جس سے این ڈی اے کی جماعتوں کی رسہ کشی کا اندازہ لگ رہا ہے۔
Published: undefined
کہا جاتا ہے کہ پارلیمنٹ کا راستہ اتر پردیش سے گزرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 80 لوک سبھا سیٹوں والی اس ریاست میں جو الیکشن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے، اس کے لیے مرکز میں اقتدار پر قبضہ کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ کیا یہ راستہ این ڈی اے کے لیے آسان ہوگا؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ اس وقت ایک بیان نے اتر پردیش این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔
Published: undefined
این ڈی اے کے حلیف، یوگی حکومت میں وزیر اور نشاد پارٹی کے صدر سنجے نشاد نے ایک ٹوئٹ کر کے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ابھی سے اپنے لیے 37 سیٹوں کا مطالبہ کر دیا ہے۔ سنجے نشاد نے ٹوئٹ کیا ’’؎ہمیں وہ تمام سیٹیں دیں جن پر بی جے پی 2019 میں ہاری تھی۔ ہم انہیں فتح دلائیں گے۔ نشاد پارٹی 37 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے۔ ہم اپنے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔‘‘
Published: undefined
سنجے نشاد کے اس بیان کی وجہ سے این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ سنجے نشاد کیا اشارہ دینا چاہتے ہیں؟ کیا یہ این ڈی اے میں پھوٹ کا اشارہ ہے؟ کیا این ڈی اے میں سیٹوں کے لیے لڑائی شروع ہونے والی ہے؟ سنجے نشاد کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ابھی کچھ دن پہلے ہی اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی این ڈی اے میں شامل ہوئی ہے۔ ظاہر ہے، اوم پرکاش راج بھر بھی اپنی پارٹی کے لیے سیٹوں کا دعویٰ کریں گے۔ ممکن ہے کہ این ڈی اے میں شامل ہونے سے پہلے اوم پرکاش راج بھر کی بی جے پی سے اس سلسلے میں بات بھی ہوئی ہو۔
Published: undefined
اتر پردیش میں بی جے پی کے ساتھ 3 پارٹیاں ہیں۔ بی جے پی کے علاوہ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، اپنا دل ایس اور تیسری نشاد پارٹی ہیں۔ کچھ دن پہلے دہلی میں این ڈی اے کی میٹنگ میں کل 38 پارٹیوں نے حصہ لیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں انڈیا کے اتحاد میں کل 26 پارٹیاں شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined