لڑکیوں کے لیے شادی کی عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کا منصوبہ ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں پیش رفت ہو چکی ہے اور پارلیمانی کمیٹی نے لوگوں سے اس بارے میں رائے طلب کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی کے پاس تقریباً 95 فیصد رائے ای میل کے ذریعہ ایسی آئی ہیں جن میں اس منصوبہ کی مخالفت کی گئی ہے۔ اس کے بعد یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا لڑکیوں کی شادی کی عمر نہیں بڑھ پائے گی؟
Published: undefined
اس درمیان ’اے بی پی‘ پر شائع ایک رپورٹ میں پارلیمانی کمیٹی کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے سے متعلق پہل تاریخی ہے، اور اس منصوبہ کے خلاف برآمد 95 فیصد ای میل کسی سازش کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔ دراصل مرکزی حکومت نے لڑکیوں کی شادی کی عمر کو 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کے منصوبہ کے تحت سروے کرانے کی ذمہ داری ایک کمیٹی کو دی ہے۔
Published: undefined
بی جے پی رکن پارلیمنٹ ونے سہسربدھے کی صدارت والی تعلیم، خواتین، اطفال، یوتھ اور کھیل سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کو دسمبر 2021 میں لوک سبھا میں پیش کیے گئے چائلڈ میریج ممانعت (ترمیمی) بل پر تقریباً 95 ہزار رائے ای میل کے ذریعہ ملی ہیں۔ کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جس طرح لوگوں نے کھل کر رائے بھیجی ہے وہ شبہات کے دائرے میں ہیں۔ دراصل 95 ہزار لوگوں کی جو رائیں ملی ہیں ان میں سے 90 ہزار ای میل میں سبجیکٹ ایک جیسا ہی ہے اور انھیں دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ ان ای میل کو ایک ہی ذرائع سے تیار کیا گیا ہے۔ اس سے اندیشہ ہوتا ہے کہ ایک منصوبہ کے تحت لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے سے متعلق بل کی مخالفت میں لوگوں سے رائے دلائی جا رہی ہے تاکہ اسے ٹالا جا سکے۔ حکومت ایک بار پھر ان سبھی رایوں کی گہرائی سے جانچ کر رہی ہے۔ سبھی باتوں کو دھیان میں رکھ کر آگے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز