قومی خبریں

کیا شیوراج سنگھ چوہان کا ڈرامہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو فائدہ پہنچائے گا؟

ایک آدیواسی یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ایک آدیواسی پر پیشاب کرنے والے بی جے پی کارکن کی وائرل ویڈیو کلپ نے وزیر اعلی کو ڈیمیج کنٹرول پر مجبور کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

مبینہ طور پر بی جے پی کارکن اور ٹھیکیدار 30 سالہ پرویش شکلا کے قانونی دفاع کے لیے پیسہ جمع کیا جا رہا ہے، جسے پولیس نے 36 سالہ قبائلی دشمت راوت پر پیشاب کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سدھی میں گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ تین ماہ پرانا ہے اور سدھی کے گاؤں والوں نے تصدیق کی ہے۔ شکلا مبینہ طور پر بی جے پی کے سدھی ایم ایل اے کیدارناتھ شکلا کے نمائندے ہیں۔

Published: undefined

وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کیا جس میں وہ شکلا کے گاؤں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے راوت کے پاؤں دھو رہے ہیں اس کے چند گھنٹے بعد آل انڈیا 'برہم (برہمن) سماج کی مدھیہ پردیش اکائی نے شکلا کے گھر والوں کو 51,000 روپے دینے کا اعلان کیا اور بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے شکلا کے گھر کو جزوی طور پر منہدم کرنے کے خلاف جبل پور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔

Published: undefined

اگرچہ شکلا کا راوت پر پیشاب کرنے کے لئے فوری اشتعال انگیزی کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے، قیاس یہ ہے کہ راوت نے اپنی اجرت کی بقایا ادائیگی کے لئے کہا تھا، جس سے شکلا کو غصہ آیا۔ راوت، جو یومیہ اجرت پر کام کرتا تھا اور بظاہر شکلا کے گھر پر کام کرتا تھا، اکثر گھر والوں کے بلائے جانے پر وہاں جاتا تھا۔ شکلا کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گاؤں والوں نے جنہوں نے اس فعل کو ریکارڈ کیا تھا، سب سے پہلے شکلا کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی اور دھمکی دی تھی کہ اگر رقم ادا نہیں کی گئی تو ویڈیو جاری کر دی جائے گی۔

Published: undefined

مدھیہ پردیش میں اتفاق رائے ہے کہ وزیر اعلی چوہان نے ڈیمیج کنٹرول ایکٹ کو زیادہ کر دیا۔ راوت کو پولیس نے بھوپال سے 600 کلومیٹر دور سدھی سے اٹھایا اور ریاستی دارالحکومت میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر پیش کرنے سے پہلے اسے ٹیوشن دیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ راوت نے راستے میں کپڑے کا ایک تازہ سیٹ بھی حاصل کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے راوت کے پاؤں دھونے سے پہلے اسے عالیشان صوفے پر بٹھایا اور اس سے معافی مانگی۔ اس نے راوت کی بیوی سے بھی بات کی اور گھر بنانے اور اسے نوکری دلانے میں مدد کی پیشکش کی۔ راوت نے کہا کہ اسے وزیر اعلی سے ملاقات کے بعد اچھا لگا۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے اس ڈرامے کا مذاق اڑایا اور طنز کیا کہ اگر وزیر اعلی کو واقعی برا لگا ہوتا تو وہ کیمرے کے سامنے یہ ڈرامہ نہ رچتے۔ کمل ناتھ نے لکھا کہ "وزیر اعلی چوہان اس تاثر میں ہیں کہ قبائلی برادری اس طرح کے ڈراموں کے بعد توہین کو بھول جائے گی۔ وہ نہیں بھولیں گے اور یہ چال اب کام نہیں کرے گئ۔‘‘

Published: undefined

مدھیہ پردیش یوتھ کانگریس کے صدر اور قبائلی لیڈر وکرانت بھوریا، جو کنبہ سے ملنے گئے تھے، نے دعویٰ کیا، "اگر اجے سنگھ اور کملیشور پٹیل جیسے کانگریسی لیڈر متاثرہ کے گھر پر احتجاج پر نہیں بیٹھتے، تو پولیس اور بی جے پی ایم ایل اے کیدارناتھ شکلا پورے گھر کو تصویر کے لئے بھوپال لے جاتے۔‘‘

Published: undefined

اگرچہ نقصان پر قابو پانے کے لئے کیا گیا عمل بی جے پی کی شبیہ کو بچانے اور ان قبائلیوں کو پرسکون کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جنہوں نے شاید توہین محسوس کی ہو، لیکن ممکن ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اس عمل کو حد سے زیادہ کر دیا ہو۔ پولیس کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور اس کے گھر کے ایک حصے کو بلڈوزر سے مسمار کرنے کی ہدایت دے کر حکومت نے کچھ اعلیٰ ذات کے حامیوں کو ناراض کر دیا ہے۔ اور یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ملزم کی کوئی ذات یا مذہب نہیں ہے، اس نے قبائلی اور شہری حقوق کے کارکنوں کو بھی مشتعل کیا۔

Published: undefined

بی جے پی اور وزیر اعلی کی بے چینی اور مایوسی بالکل غلط نہیں ہے۔ بی جے پی ریاست کے 22 فیصد قبائلی ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اوور ٹائم کام کر رہی ہے جو 2018 میں پارٹی سے کافی حد تک دور ہو گئے تھے۔ چوہان حکومت نے ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹینڈز اور کالجوں کا نام قبائلی ہیروز کے نام پر رکھے۔ بی جے پی نے 2008 اور 2013 کے اسمبلی انتخابات میں 47 ایس ٹی ریزرو سیٹوں میں سے 31 پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن 2018 میں ان میں سے صرف 15 سیٹیں جیتی تھیں۔ بی جے پی نے قبائلی علاقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے زبردست ریلیاں نکالی ہیں اور پی ڈی ایس راشن کی ہوم ڈیلیوری کو تمام 89 قبائیلی بلاکس میں متعارف کرایا۔

Published: undefined

لیکن ایک بی جے پی کارکن کی ایک قبائلی پر پیشاب کرنے کی ویڈیو نے قبائلیوں تک پارٹی کی رسائی کو پٹری سے اتارنے اور خیر سگالی کو نقصان پہنچانے کے معاملے پر مبصرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے پارٹی کو ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت ہے۔

Published: undefined

بی جے پی کے پچھلے تین سالوں میں، مدھیہ پردیش میں قبائلیوں کے خلاف مظالم میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جن میں سے کچھ قومی سرخیوں میں آئے۔ نیمچ میں 2021 میں ایک قبائلی کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ دیواس کے نیماواڑ میں، ایک گڑھے سے دو بچوں سمیت پانچ قبائلیوں کی آدھی بوسیدہ لاشیں برآمد کی گئیں۔ دو قبائلیوں کو مبینہ طور پر بجرنگ دل کے لوگوں کے ذریعہ لنچنگ کی خبر تھی۔ کھرگون، کھنڈوا اور اندور میں پولیس حراست میں ایک قبائلی کی موت نے بھی عوامی ہنگامہ برپا کیا۔

Published: undefined

راوت کا تعلق’ کول‘ قبیلے سے ہے جو ودھیا حلقے کا سب سے بڑا اور پسماندہ قبیلہ ہے۔ بی جے پی نے قبیلے کو راغب کرنے کے لیے پچھلے چار مہینوں میں دو میگا ایونٹس منعقد کیے ہیں اور ان کے ایک مقدس مقام ’کول گڑھی‘ کی تعمیر کا وعدہ کیا ہے۔ سماجی مبصر امیش تیواری نے فون پر کہا کہ اس واقعے سے سدھی کے چار بار بی جے پی کے ایم ایل اے کو پارٹی سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔ کول درحقیقت سب سے پسماندہ اور ناخواندہ کمیونٹی میں سے ہیں لیکن انہوں نے بی جے پی کی حمایت کی ہے کیونکہ وہ سرکاری اسکیموں سے بڑے مستفید ہوئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ "اس بات کے امکانات بہت زیادہ ہیں کہ اس واقعے کی خبر ان میں سے زیادہ تر لوگوں تک نہیں پہنچی ہو اور اگر خبر پہنچی بھی ہو تو خبر ان کے ووٹنگ کے انداز پر اثر انداز نہ ہو۔ لیکن، یہ واقعہ دوسری قبائلی برادریوں جیسے گونڈ، بھیل وغیرہ کے ووٹنگ پیٹرن کو متاثر کر سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined