قومی خبریں

آج شام 6 بجے پی ایم مودی بتائیں کہ چین ہندوستانی زمین کب چھوڑے گا: راہل گاندھی

کیرالہ کے وائناڈ میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ "موجودہ حکومت ایجنسیوں کو سیاسی ہتھیار کی طرح استعمال کر رہی ہے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اس وقت اپنے پارلیمانی حلقہ وائناڈ کے دورہ پر ہیں۔ اپنے تین روزہ دورہ کے دوسرے دن منگل کی صبح انھوں نے کورونا بحران کو لے کر میٹنگ کی اور پھر بوقت دوپہر پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئی کئی سوالوں کے جوابات دیے۔ پی ایم مودی کے ذریعہ آج شام 6 بجے ملک کے نام خطاب کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ "میں پی ایم (مودی) سے سننا چاہوں گا کہ ہندوستانی علاقہ کو چین کب چھوڑے گا۔ لیکن میں آپ کو اس بات کی گارنٹی دیتا ہوں کہ پی ایم میں یہ بتانے کی ہمت نہیں ہے۔ پی ایم چین کے بارے میں ایک لفظ نہیں بولیں گے۔"

Published: undefined

پیر کے روز فاروق عبداللہ سے ہوئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی پوچھ تاچھ سے متعلق جب راہل گاندھی کا نظریہ جاننے کے لیے صحافیوں نے سوال کیا تو انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ "موجودہ حکومت ایجنسیوں کو سیاسی ہتھیار کی طرح استعمال کر رہی ہے۔ اگر کوئی سیاسی طور پر وہ نہیں کرتا جو وہ (پی ایم مودی) چاہتے ہیں تو انھیں لگتا ہے کہ وہ سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال ان پر دباؤ بنانے کے لیے کر سکتے ہیں۔" ساتھ ہی راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ "کئی لوگ اس طرح کی جانچ کا سامنا کر رہے ہیں، میں بھی اس کا سامنا کر رہا ہوں۔ میرے خلاف کئی معاملے ہیں۔"

Published: undefined

اس درمیان راہل گاندھی نے کیرالہ میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ میں ہوئے اضافہ کے تعلق سے بھی بات کی۔ انھوں نے کیرالہ دورہ کے دوران وہاں کے حالات کو دیکھتے ہوئے ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ "میں نے اپنے انتخابی حلقہ میں کووڈ مینجمنٹ کا جائزہ لیا۔ ریاستی اور مرکزی حکومت الزام در الزام کا کھیل رہی ہیں، جب کہ کورونا تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ اس وقت سبھی کو چاہیے کہ وہ کورونا کو شکست دینے پر اپنی توجہ لگائیں۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined