قومی خبریں

روہنگیاؤں کو دہلی میں بسنے نہیں دیں گے: عام آدمی پارٹی

ہردیپ پوری کے روہنگیا کو بسانے کے اعلان کے بعد بی جے پی کے حامی بھی ناراض ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے مطابق گزشتہ برسوں میں روہنگیا 40 ہزار سے بڑھ کر پانچ لاکھ ہو گئے ہیں۔

سوربھ بھاردواج، تصویر آئی اے این ایس
سوربھ بھاردواج، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے مرکزی حکومت پر روہنگیا کو دہلی میں بسانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی روہنگیا کو دہلی میں بسنے نہیں دے گی۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سوربھ بھردواج نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت میں ایک وزیر ہردیپ پوری نے اعلان کیا ہے کہ مودی حکومت روہنگیا کو ای ڈبلیو ایس فلیٹس دے کر آباد کرے گی اور انہیں 24 گھنٹے تمام سہولیات کے ساتھ پولیس تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ یہ پورے ملک اور ہم دہلی والوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ہم دہلی والے کم از کم انہیں یہاں بسنے نہیں دیں گے۔

Published: 17 Aug 2022, 10:11 PM IST

سوربھ بھردواج نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ ملک کے لوگوں کے پاس مفت تعلیم اور صحت کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ دوسری جانب روہنگیاؤں پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مودی حکومت کے پاس اپنے ملک کے لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کشمیری پنڈتوں کو مارا جا رہا ہے، کشمیری پنڈتوں کو کوئی سیکورٹی نہیں لیکن مودی کے وزیر روہنگیا کو ووٹ دینے کے لیے کروڑوں خرچ کریں گے اور 24X7 سیکورٹی فراہم کریں گے۔

Published: 17 Aug 2022, 10:11 PM IST

سوربھ بھردواج نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے بنگلہ دیش کے لوگوں کو یہاں آباد کرکے اپنا ووٹ بینک بنایا۔ اسی طرح بی جے پی حکومت ان روہنگیاؤں کو اپنے استعمال کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ ہردیپ پوری کے روہنگیا کو بسانے کے اعلان کے بعد بی جے پی کے حامی بھی ناراض ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے مطابق گزشتہ برسوں میں روہنگیا 40 ہزار سے بڑھ کر پانچ لاکھ ہو گئے ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ بی جے پی نے روہنگیا کو ملک بھر میں بسایا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو ملک سے باہر نکالنے کے کہنے کے بعد بھی وہ آج تک انہیں نہیں نکال سکے۔ بی جے پی اپنے فائدے کے لیے روہنگیا کو ملک کے اندر لا رہی ہے۔

Published: 17 Aug 2022, 10:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Aug 2022, 10:11 PM IST