کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ پارٹی کارکنان کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے اشارے پر چل رہی نفرت انگیز مہم اور حملے کا سامنا کرنے کے لیے تربیت دی جانی چاہیے۔ سونیا گاندھی نے منگل کو پارٹی کے ریاستی صدور اور انچارج کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے لوگوں کو کانگریس کے اصل نظریہ کو بنائے رکھتے ہوئے اور اسے پیش کرتے ہوئے اس سے لڑنے کے لیے تربیت کرنی چاہیے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے کہا کہ میں اس موقع پر پی سی سی صدور، جنرل سکریٹریز اور انچارجوں میں سے ہر کو اس بات پر زور دینا چاہتی ہوں کہ نئے اراکین کسی بھی سیاسی تحریک کے لیے زندگی بخش ہیں۔ ملک بھر کے نوجوان مرد اور خواتین اپنی امیدوں کو آواز دینے کے لیے ایک تحریک چاہتے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انھیں ایک اسٹیج فراہم کریں، جیسا کہ ہم نے گزشتہ نسلوں سے کیا ہے۔ کانگریس صدر نے مزید کہا کہ آئندہ یکم نومبر سے شروع ہونے جا رہی رکنیت مہم کے مدنظر آپ کو ہر وارڈ اور گاؤں کے لیے کاغذات کی مناسب تقسیم یقینی کرنی ہوگی۔ شفاف طریقے سے اراکین کو نامزد کرنے کے لیے آپ کو گھر گھر جا کر کانگریس لیڈروں اور عہدیداروں کی شناخت کرنی ہوگی اور انھیں سونپنا ہوگا۔ آپ کو ریاست، ضلع، بلاک، وارڈ اور گاؤں سطح پر ان اشخاص کی ذمہ داریوں کا واضح نقشہ کھینچنا یقینی کرنا چاہیے۔ یہ ایک اہم ذمہ داری ہے جسے آپ کو سونپا گیا ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے آگے کہا کہ ہمیں نظریاتی طور پر بی جے پی/آر ایس ایس کی نفرت بھری مہم سے لڑنا ہوگا۔ اگر ہمیں اس لڑائی کو جیتنا ہے تو ہمیں مضبوط عزم کے ساتھ ایسا کر کے لوگوں کے سامنے ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہماری اپنی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اگر کسی تنظیم کو ناانصافی اور عدم مساوات کے خلاف کامیاب ہونا ہے، اگر اسے حاشیے پر پڑے لوگوں کے افسروں کی اثردار شکل سے حمایت کرنی ہے، تو اسے زمینی سطح پر ایک وسیع تحریک کھڑی کرنی ہوگی۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ جواب دہی سے بچنے اور ہماری آئین کے اصل اقدار کو کمزور کرنے کے لیے مودی حکومت نے ہمارے اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس نے ہماری جمہوریت کے بنیادی اصولوں پر ہی سوال اٹھایا ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ ہمیں ہمارے کسان اور کھیت مزدور، روزگار اور مواقع کے لیے لڑنے والے نوجوان، چھوٹی اور درمیانی سطح کے کاروبار، خصوصاً ہمارے محروم بھائی اور بہنوں کے لیے اپنی لڑائی کو مضبوط کرنا ہوگا، جو اس طرح کی زیادتیوں کے شکار ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز