جہانگیر پوری علاقے کے بعد جنوبی دہلی کے اوکھلا اور شاہین باغ علاقوں میں بھی میونسپل کارپوریشن کے بلڈوزر چل سکتے ہیں اور روزنامہ ’جاگرن‘ کی خبر کے مطابق جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے اس کے لئے تیاری کر لی ہے اور کارروائی چند دنوں میں کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ایکشن کا مکمل بلیو پرنٹ تیار کیا جا رہا ہے۔ ان علاقوں کی فہرست تیار کی جا رہی ہے جہاں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کو ہٹایا جانا ہے۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں کارپوریشن حکام کو روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں کے بارے میں اطلاع ملی ہے جنہوں نے اوکھلا اور شاہین باغ سمیت چھ سے زیادہ علاقوں میں سڑکوں پر تجاوزات کر رکھی ہیں اور کباڑ کے کام کی آڑ میں سماج دشمن سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ دہلی میں شائد ہی کوئی علاقہ ایسا ہو جہاں غیر قانونی تعمیرات نہ ہوں لیکن ان علاقوں میں کارروائی کا ذکر کرنا جہاں کی آبادی ایک خاص طبقہ کی ہے اس پر لوگوں میں تشویش ہے۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
واضح رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاج کی شروعات ہوئی تھی وہ جنوبی دہلی کے علاقہ اوکھلا سے ہوئی تھی اور بعد میں وہاں کے علاقہ شاہین باغ میں ہونے والا احتجاج عالمی سرخیاں بن گیا تھا۔ شاہین باغ کا احتجاج خواتین نے چلایا ہوا تھا اور وہاں کی دادیاں بہت مشہور ہوئی تھیں۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
بی جے پی دہلی حکومت پر بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازوں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ڈالے گی۔ بی جے پی اس سلسلے میں جلد ہی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر آدیش گپتا نے الزام لگایا کہ دہلی حکومت کی حمایت سے درانداز دارالحکومت میں جگہ جگہ گھس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کو بھی ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ اس کے لیے انہوں نے کارپوریشنوں کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
آدیش گپتا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق بغیر کسی پیشگی اطلاع کے تجاوزات ہٹانے کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ کارپوریشن نے جہانگیر پوری میں سات مرتبہ کارروائی کی ہے۔ جہانگیرپوری میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے بعد شرپسندوں کی پشت پناہی کرنے والے سرگرم ہوگئے ہیں۔ رام کے وجود پر سوال اٹھانے والے، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے وکلاء اب شرپسندوں کے ناجائز قبضے کو بچانے کے لیے عدالت پہنچ گئے ہیں۔ وہ ان لوگوں کے خلاف کچھ نہیں بولتے، جنہوں نے پولیس اور دیگر بے گناہ لوگوں پر پتھراؤ کیا اور گولیاں چلائیں۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز