ممبئی: بی جے پی کس طرح تمام آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے اس کی مثال پیر کے روز مہاراشٹر اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کے دوران ایک بار پھر اس وقت قائم ہوئی جب کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے کم از کم 13 قانون سازوں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کر دیا گیا۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
واضح رہے کہ شندے حکومت فلور ٹیسٹ میں ناکام ہونے کی حالت میں نہیں تھی کیونکہ اس کو خاطر خواہ تعداد میں قانون سازوں کی حمایت حاصل تھی۔ فلور ٹیسٹ کے دوران حکومت کے حق میں 164 اور اس کے خلاف 99 ووٹ ڈالے گئے۔ لہذا اگر ان 13 ارکان اسمبلی کو تالے میں بند نہیں بھی کیا جاتا پھر بھی شندے حکومت بڑی آسانی اور بڑے فرق کے ساتھ اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیتی۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
تاہم، یہ معلوم نہیں ہے کہ نئے اسپیکر راہل نارویکر نے اسمبلی کے دروازے جلد بند کرنے کا فیصلہ کیوں کیا اور باہر رہ جانے والوں کی طرف سے فوری یہ پیغام ارسال کرنے کے بعد بھی کہ وہ احاطے کے اندر ہیں اور انہیں داخلے کی ضرورت ہے، دروازوں کو نہیں کھولا گیا۔ جن لیڈران کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکا گیا ان میں کانگریس کے دو بہت ہی سینئر لیڈران اشوک چوہان اور وجے وڈیتیوار بھی شامل ہیں، ان دونوں کو ووٹنگ ختم ہونے کے دو منٹ بعد اندار آنے کی اجازت دی گئی۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
ارکان اسمبلی کی غیر حاضری نے کئی طرح کی قیاس آرائیوں کو جنم دیا، کیونکہ یہ تمام قانون ساز ایک روز قبل اسپیکر کے انتخاب کے لیے پوری طاقت کے ساتھ ایوان میں موجود تھے، اس کے باوجود شندے کیمپ کے امیدوار نے شاندار جیت درج کی۔ لہٰذا، بی جے پی کی جانب سے اس نئی قسم کی چالبازی نے ریاست کے سیاسی مبصرین کو کافی پریشان کر دیا ہے۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
کانگریس کے رکن اسمبلی ذیشان صدیقی ان قانون سازوں میں سے ایک ہیں جن کے لئے اسمبلی کے دروازے بند کئے گئے تھے۔ انہوں نے آج ایک تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت پر ایوان میں پہنچے تھے لیکن انہیں معلوم ہوا کہ دروازے مقررہ وقت سے پہلے ہی بند کر دیئے گئے۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
ذیشان صدیقی نے کہا ’’ہم نے اسپیکر کو ایک پیغام بھیجا کہ ہمیں اندر آنے کی اجازت دی جائے کیونکہ ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) کے حامی ارکان کا شمار ابھی شروع نہیں ہوا تھا، لیکن ہمیں باہر معلق رکھا گیا اور ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ہی دروازے کھولے گئے۔‘‘ اسپیکر نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں دیا ہے اور نہ ہی شندے حکومت نے کوئی بیان دیا ہے۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
ارکان اسمبلی کی غیر موجودگی پر یہ کہا گیا کہ ان سب نے بی جے پی کی حمایت میں ایسا کیا۔ تاہم، جن ارکان کے لئے اسمبلی کے دروازے بند کئے گئے ان کی شناخت اس مفروضے کو کافی حد تک خارج الامکان بنا دیتی ہے۔ ان میں سے متعدد لیڈران اپنی پارٹی کے پوری طرح وفادار ہیں، ان میں سے کسی کے پاس انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا معاملہ نہیں ہے اور ان میں سے زیادہ تر اگر اگلے انتخابات میں زعفرانی پارٹی سے وابستہ ہوں گے تو اپنی سیٹ کھو سکتے ہیں۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Jul 2022, 11:18 AM IST