دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ہندوستانی کرنسی پر مہاتما گاندھی کی تصویر کے ساتھ ہی لکشمی-گنیش کی تصویر چھاپنے کا مطالبہ کر ایک نیا تنازعہ شروع کر دیا ہے۔ ان کے اس مطالبہ پر سیاسی لیڈران کا رد عمل بھی تیزی کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔ اس درمیان کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیجریوال نے اپنے بیان کے دوران جو انڈونیشیائی کرنسی پر گنیش جی کی تصویر کا تذکرہ کیا ہے، اس کی حقیقت کیا ہے!
Published: undefined
دراصل اروند کیجریوال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’انڈونیشیا ایک مسلم ملک ہے۔ وہاں 85 فیصد مسلم اور صرف 2 فیصد ہندو ہیں۔ لیکن وہاں کی کرنسی پر شری گنیش جی کی تصویر ہے۔ میری وزیر اعظم جی سے اپیل ہے کہ نئے چھپنے والے ہندوستانی نوٹ پر بھی گنیش جی اور ماتا لکشمی کی تصویریں لگائی جائیں۔‘‘ دراصل انڈونیشیا کے سبھی نوٹوں پر گنیش جی کی تصویر موجود نہیں ہوتی، بلکہ 20000 ہزار کے نوٹ پر ان کی تصویر ہوتی ہے۔ اس کے بارے میں کئی طرح کی باتیں گردش کرتی رہتی ہیں، حالانکہ مصدقہ طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی کرنسی کو روپیہ کہا جاتا ہے، جب کہ انڈونیشیائی کرنسی روپیاہ کہلاتی ہے۔ انڈونیشیا میں جو 20000 روپے کا نوٹ ہے اس پر ایک طرف بھگوان گنیش کی تصویر ہے اور نوٹ کے دوسری طرف کلاس روم کی تصویر ہے جس میں ایک استاذ کچھ طلبا کے ساتھ موجود ہیں۔ جس استاذ کی تصویر نوٹ پر موجود ہے وہ انڈونیشیا کے پہلے وزیر تعلیم ہجر دیوانترا ہیں۔
Published: undefined
آئیے اب یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ 20000 روپیاہ کے نوٹ پر گنیش جی کی تصویر کیوں ہے۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انڈونیشیا کے کچھ حصے کبھی چول نسل کی حکومت میں تھے۔ وہاں کئی مندروں کی تعمیر بھی کی گئی تھی۔ علم، فنون اور سائنس کے دیوتا کی شکل میں بھگوان گنیش کو مانا جانا 20000 روپیاہ کے نوٹ پر ان کی موجودگی کی وجہ ہو سکتی ہے۔ ویسے انڈونیشیائی حکومت نے آفیشیل طور پر جن 6 مذاہب کو منظوری دی ہے، ان میں ہندو مذہب بھی شامل ہے۔ انڈونیشیا میں ہندو مذہب کا اثر کئی چیزوں پر دکھائی دیتا ہے۔ مثلاً وہاں کی فوج کا میسکٹ ہنومان جی ہیں۔ انڈونیشیا کے ایک مشہور سیاحتی مقام پر ارجن اور شری کرشن کی مورتی بھی لگی ہوئی ہے اور ساتھ ہی گھٹوتکچ کی مورتی بھی لگی ہے۔
Published: undefined
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ سال قبل انڈونیشیا کی معیشت کی حالت بہت خراب ہو گئی تھی اور وہاں کے قومی معاشی مفکرین نے بہت غور و خوض کے بعد 20000 ہزار کا ایک نیا نوٹ جاری کیا اور اس پر بھگوان گنیش کی تصویر کو شائع کیا۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ تبھی سے وہاں کی معیشت مضبوط ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined