قومی خبریں

مودی حکومت نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ کیوں نہیں دیا! کیجریوال

اروند کیجریوال نے دارالحکومت میں جاری سیلنگ کے معاملے پر کہا کہ اس معاملے میں پی ایم کو جواب دینا چاہیے کہ حکمراں جماعت نے کیوں سیلنگ مہم شروع کی جس سے چھوٹے کاروباریوں کا ذریعہ معاش متاثر ہوگیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخر انہوں نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ کیوں نہیں دیا اور اگر ایسا ہوگیا ہوتا تو دارالحکومت کے لوگوں کے کئی مسائل حل ہوگئے ہوتے۔

Published: undefined

کیجریوال نے یہاں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی سمت میں آخر وزیر اعظم نے کوئی قدم کیوں نہیں اٹھایا۔ اگر ایسا ہوگیا ہوتا تو اس سے یہاں کے لوگوں کے بہت سارے مسائل کا حل ہوجاتا۔ دارالحکومت میں جاری سیلنگ کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم کو جواب دینا چاہیے کہ آخر حکمراں جماعت نے کیوں سیلنگ مہم شروع کی جس سے چھوٹے کاروباریوں کا ذریعہ معاش متاثر ہوگیا ہے۔

Published: undefined

کیجریوال نے راجدھانی میں غیر قانونی بستیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت نے ان کو نظر انداز کیا اور انہیں صرف ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا ہے اور ان کی ترقی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ’اب ان پارٹیوں کا منصوبہ انہیں گراکر اس زمین کو پرائیوٹ بلڈروں کو سونپنے کا ہے لیکن جب تک کیجریوال زندہ ہے تب تک کوئی بھی ان کالونیوں کے ایک بھی گھر کو ہاتھ نہیں لگاسکتا ہے۔“

Published: undefined

کیجریوال نے کہا کہ پارلیمنٹ میں لوگوں کی نمائندگی کرنے والے عام آدمی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ ان کالونیوں کے لوگوں کی آواز کو موثر طریقے سے اٹھائیں گے تاکہ ہر کوئی ان کے مسائل سے آگاہ ہوسکے۔ کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ اب انہیں بتادینا چاہیے کہ پاکستان کے ساتھ ان کا کیا تعلق ہے۔ اس سے پہلے کیجریوال نے مودی پر پاکستان کے ساتھ تعلقات رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بھی چاہتے ہیں کہ مودی کو دوبارہ ہندوستان کا وزیر اعظم بننا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined