قومی خبریں

جھارکھنڈ کا بقیہ فنڈ جاری کیوں نہیں ہو رہا، ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں؟ کانگریس کا وزیر اعظم مودی سے سوال

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں لکھا کہ آج جب وزیر اعظم جھارکھنڈ میں ہیں تو انہیں اس کا جواب دینا چاہئے کہ جھارکھنڈ کے بقیہ 1.36 لاکھ کروڑ روپے جاری کیوں نہیں کئے گئے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

کانگریس پارٹی نے بدھ کو مرکزی حکومت پر جھارکھنڈ کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی کو یہ بتایا چاہئے کہ ریاست کے بقیہ 1.36 لاکھ کروڑ روپے جاری کیوں نہیں کئے جا رہے۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جھارکھنڈ کے ہزار باغ کا دورہ کیا اور اس دوران 83300 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔

Published: undefined

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’آج جب وزیر اعظم جھارکھنڈ میں ہیں، تو انہیں ان سوالوں کے جواب ضرور دینا اچاہئے کہ وہ جھارکھنڈ کے بقیہ 1.36 کروڑ روپے جاری کیوں نہیں کر رہے؟ وزیر اعظم جھارکھنڈ کے 8 لاکھ لوگوں کو گھر دینے کے اپنے وعدے کو پورا کیوں نہیں کر پا رہے ہیں؟ وہ انجینئرنگ کالج کہاں ہیں جن کا وزیر اعظم نے 2014 میں وعدہ کیا تھا؟‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’مرکزی حکومت پر اب بھی جھارکھنڈ کا کوئلہ رائلٹی اور مرکزی اسکیم کا لاکھوں کروڑ روپے بقایہ ہے۔ جھارکھنڈ میں کوئلہ کانیں کول انڈیا لمیٹڈ کی معاون کمپنیوں کی طرف سے چلائی جاتی ہیں، جن پر ریاستی حکومت کی بڑی رقم واجب الادا ہے۔ جے رام رمیش کے مطابق، زمین کے معاوضہ کے 101142 کروڑ روپے اور دھلے ہوئے کوئلہ کی رائلٹی کے 2500 کروڑ روپے بھی ادا نہیں کئے گئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’حزب اختلاف کی حکومت والی ریاستوں میں بی جے پی کے ٹریک ریکارڈ کے پیش نظر جھارکھنڈ کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جانا کوئی تعجب کی بات نہیں ہے لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے۔

کانگریس نے سوال کیا، ’’وزیر اعظم مودی کے پسندیدہ نعرے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا کیا ہوا؟ جھارکھنڈ اور وہاں کے لوگوں کے جو 136042 کروڑ روپے واجب الادا ہیں وہ کہاں ہیں؟‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined