ایک وائرل ویڈیو میں نوشاد نامی شخص کو مبینہ طور پر تندوری روٹی پر تھوکتا ہوا پائے جانے کے بعد پولس نے سخت کارروائی کا ذہن تیار کر لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ویڈیو میرٹھ میں ہوئی ایک شادی تقریب کی ہے جہاں تندوری روٹی بناتے وقت ایک نوجوان نے اس پر تھوک دیا، اور پھر یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو گیا۔ بعد ازاں ’ہندو جاگرن منچ‘ کے کچھ کارکنان نے اس ویڈیو کو لے کر خوب ہنگامہ کیا ملزم نوشاد کو پکڑ کر پولس کے حوالے کر دیا۔ ہندو جاگرن منچ کے کارکنان نے نوشاد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا، جس کے پیش نظر پولس نے گرفتار کر نوشاد کو جیل میں بھیج دیا۔
Published: undefined
اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ نوشاد کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکورٹی ایکٹ) لگانے کی تیاری چل رہی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر پولس ذرائع کے حوالے سے خبر شائع ہوئی ہے کہ نوشاد کے خلاف سخت کارروائی ہونے والی ہے۔ عدالتی حراست میں موجود نوشاد پر این ایس اے کے تحت کارروائی کے لیے فائل تیار کر لی گئی ہے اور اس پر اعلیٰ افسران کی منظوری بھی مل چکی ہے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں نوشاد کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور ہے اور اسے غلط الزام کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس کے ذریعہ کی گئی پوچھ تاچھ میں نوشاد نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ویڈیو 16 فروری کی ہے، جب وہ اروما گارڈن میں کھانا بنانے گیا تھا۔ لیکن نوشاد نے روٹی پر تھوکنے کے الزام کو سرے سے مسترد کر دیا تھا۔ اس کے باوجود پولیس نے ملزم نوشاد کو جیل میں رکھنے کا فیصلہ تو کیا ہی، اب این ایس اے کے تحت کارروائی کرنے کے لیے پیش رفت بھی ہو چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined