پونچھ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر کانگریس نے پی ایم مودی اور مرکز کی بی جے پی قیادت والی حکومت پر آج شدید حملہ کیا۔ پارٹی ترجمان پون کھیڑا نے جمعرات کو دہلی میں پریس کانفرنس پر پوچھا کہ پونچھ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر مودی حکومت خاموش کیوں ہے؟ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر واقع پونچھ میں 20 اپریل کو دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں ہندوستانی فوج کے پانچ جوان شہید ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کے 7 دن گزر چکے ہیں لیکن مرکزی حکومت اس ایشو پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے ایک لفظ نہیں بولا۔ یہ خاموشی بتاتی ہے کہ حکومت کی ترجیحات کیا ہیں؟ لگام مودی حکومت میں دہشت گردانہ حملوں پر نہیں، بلکہ دہشت گردانہ حملوں پر ہونے والی بحث پر لگی ہے۔
Published: undefined
کھیڑا نے کہا کہ پونچھ دہشت گردانہ حملوں میں جو گولیاں استعمال ہوئیں وہ اسٹیل کی بنی ہوئی تھیں۔ اسے ناٹو نے استعمال کیا تھا۔ 2021 میں امریکہ کے افغانستان چھوڑنے کے بعد یہ گولیاں لشکر-جیش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے پاس پہنچی ہیں۔ کھیڑا نے کہا کہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طالبان ریونیو بڑھانے کے لیے اسلحوں کو فروخت کر رہا ہے۔ ایسا دیکھا جا رہا ہے کہ ان اسلحوں کا استعمال دہشت گرد ہمارے خلاف کر رہے ہیں۔ ایسے میں ہمیں اپنی افغانستان پالیسی کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے سوال کیا کہ پونچھ دہشت گردانہ حملے پر آخر مودی حکومت نے خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟ انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑا واقعہ ہو جاتا ہے، لیکن پی ایم مودی کپڑے بدل بدل کر تقاریب میں شامل ہو کر بھدے مذاق کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ سی آر پی ایف کیمپ، فضائیہ کیمپ، فوجی کیمپ پر لگاتار گزشتہ 8 سال میں پلوامہ، پمپور، اُری، پٹھان کوٹ، گرداس پور، امرناتھ یاترا، سنجوان فوجی کیمپ جیسے حملوں میں ہم نے سینکڑوں جانیں گنوائی ہیں۔ لیکن پی ایم مودی خاموش ہیں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ پونچھ میں شہید ہوئے فوجی جوانوں کی آخری رسومات میں کوئی وزیر شامل نہیں ہوا، پھر سوال کیا کہ کیا ایسا اس لیے دیکھنے کو ملا کیونکہ ابھی لوک سبھا انتخاب نہیں ہے؟
Published: undefined
پون کھیڑا نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہماری قومی سیکورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ گزشتہ 9 سالوں میں جموں و کشمیر میں 1249 دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں جس میں 350 شہری مارے گئے اور 569 جوان شہید ہوئے۔ لیکن مودی حکومت کو اپنی سیاست چمکانے سے فرصت نہیں مل رہی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ 20 اپریل کو پونچھ کے بھاٹا دھورین واقع جنگلی علاقے میں فوجی ٹرک پر حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ میں 5 جوان شہید ہوئے تھے۔ ٹرک میں روزہ و افطار کے لیے کھانے کا سامان رکھا ہوا تھا۔ ملٹری ٹرک پر دہشت گردانہ حملے کی جانچ این ایس جی اور این آئی اے کی ٹیم کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز