اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو لے کر ہنڈن برگ رپورٹ سامنے آنے اور اس کے بعد گروپ کی کمپنیوں کے شیئرس میں زبردست اتھل پتھل کے باوجود مارکیٹ ریگولیٹر سیبی (سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا) کی مشتبہ خاموش کو لے کر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں۔ اب بورڈ کے اہم افسر کا نام لے کر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں کیونکہ اس افسر کا اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی سے نزدیکی رشتہ ہے۔
Published: undefined
ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے جمعہ کے روز ایک ٹوئٹ کے ذریعہ اس بات کا انکشاف کیا کہ مشہور و معروف وکیل سائرل شراف اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کے سمدھی ہیں۔ سائرل شراف سیبی کی کارپوریٹ گورننس اینڈ اِنسائیڈر ٹریڈنگ کمیٹی کے رکن ہیں۔ ان کی بیٹی پریدھی شراف کی شادی گوتم فیملی کے بیٹے کرن اڈانی سے ہوئی ہے۔ مہوا موئترا نے مشورہ دیا ہے کہ اس رشتہ کے سامنے آنے کے بعد سائرل شراف کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے تاکہ اڈانی گروپ کے معاملے میں اگر سیبی جانچ کرے تو اس پر کوئی دباؤ نہ ہو۔
Published: undefined
مہوا موئترا نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا کہ ’’میں مشہور وکیل سائرل شراف کا احترام کرتی ہیں، ان کی بیٹی کی شادی گوتم اڈانی کے بیٹے سے ہوئی ہے۔ شراف، کارپوریٹ گورننس اینڈ اِنسائیڈر ٹریڈنگ پر سیبی کی کمیٹی میں کام کرتے ہیں۔ اگر سیبی اڈانی کے معاملے کی جانچ کر رہا ہے تو شراف کو خود کو اس سے الگ کر لینا چاہیے، کیونکہ عام نظریہ ہی حقائق ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان اڈانی گروپ کے لیے مزید ایک بری خبر سامنے آئی ہے۔ وہ یہ کہ ایس اینڈ پی ڈاؤ جونس نے اعلان کیا ہے کہ اڈانی انٹرپرائزیز کے شیئرس کو مستحکم رہنے والے شیئرس کی فہرست سے ہٹا دیا جائے گا۔ مہوا موئترا نے اسی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جب بین الاقوامی بازار ایسے قدم اٹھا رہے ہیں تو پھر این ایس ای اس بارے میں کیوں نہیں کوئی کارروائی کر رہا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 25-24 جنوری کو ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے سیبی نے اس معاملے میں ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ پر شیئرس کی قیمتوں کو غیر اخلاقی طور سے کنٹرول اور متاثر کرنے کے الزام لگائے ہیں، ساتھ ہی اکاؤنٹس میں بھی ہیرا پھیری کی بات کہی ہے۔ حالانکہ اڈانی گروپ نے ان سبھی الزامات کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز