قومی خبریں

کیوں گلابی ہو گیا دہلی کا قطب مینار؟

دبئی کے برج خلیفہ کی طرح دہلی کے قطب مینار کو بھی ایل ای ڈی لائٹس سے نہ صرف رنگین کیا جا سکتا ہے بلکہ اس پر لائٹس اینڈ ساؤنڈ شو بھی چلائے جاتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>گلابی قطب مینار، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/fortis_hospital">@fortis_hospital</a></p></div>

گلابی قطب مینار، تصویر @fortis_hospital

 

دہلی کا قطب مینار لال رنگ کے بلوا پتھر سے تیار کیا گیا ہے۔ اس لیے یہ دیکھنے میں لال دکھائی پڑتا ہے۔ لیکن گزشتہ شب یعنی 4 اکتوبر سے یہ گلابی دکھائی دے رہا ہے۔ اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ قطب مینار کا رنگ بدل رہا ہے، تو آپ غلط ہیں۔ دراصل دبئی کے برج خلیفہ کی طرح دہلی کے قطب مینار کو بھی ایل ای ڈی لائٹس سے نہ صرف رنگین کیا جا سکتا ہے، بلکہ اس پر لائٹس اینڈ ساؤنڈ شو بھی چلائے جاتے ہیں۔ 4 اکتوبر کی شب سے قطب مینار پر گلابی رنگ چڑھا دیا گیا ہے اور چند روز یہ ایسا ہی رہنے والا ہے۔ اگر آپ دہلی میں ہیں یا دہلی کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو اس نئے رنگ کا لطف شام کے بعد لے سکتے ہیں۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ 6 اکتوبر کی شام تک قطب مینار گلابی رنگ میں ہی چمکتا ہوا دکھائی دے گا۔ کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ آخر قطب مینار کو گلابی رنگ میں کیوں ظاہر کیا گیا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اس عمل کے ذریعہ لوگوں کو ’بریسٹ کینسر‘ کے تئیں بیدار کیا جا رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ گروگرام نے اکتوبر ماہ میں بریسٹ کینسر کے تئیں بیداری لانے کے لیے دہلی کی مشہور عمارت قطب مینار کو گلابی رنگ سے روشن کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ لہٰذا 4 اکتوبر سے 6 اکتوبر کی شام تک یہ تاریخی عمارت گلابی ہی رہنے والا ہے۔ اس پر کچھ الفاظ بھی لکھے جا رہے ہیں جو عوام میں بریسٹ کینسر کے تئیں بیداری پیدا کریں گے۔ اس سے بریسٹ کینسر کی وقت وقت پر جانچ، جلد شناخت اور اثردار علاج کی اہمیت پر روشنی ڈال کر لوگوں کو کینسر سے دفاع کے تئیں بیدار کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

فورٹس کے ذریعہ اٹھایا گیا یہ قدم نہ صرف بریسٹ کینسر سے لڑنے کی ضرورت ظاہر کر رہا ہے، بلکہ متاثرین کو امید، زندگی کی حفاظت اور ہمت کا پیغام بھی دے رہا ہے۔ جن لوگوں نے اس بیماری کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے، ان کے اندر بھی ہمت بڑھانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ خواتین، خاص طور پر 40 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو یہ باور کرایا جا رہا ہے کہ بریسٹ کینسر کا وقت رہتے پتہ لگانے کے لیے ہر سال میموگرافی کرانا بہت ضروری ہے۔ اس سے مریضوں کو خاطر خواہ فائدہ ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined