نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ منی پور میں تشدد کی وجہ سے پانچ مہینوں میں حالات مزید خراب ہو گئے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اس صورتحال پر خاموش ہیں، ریاست کے لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے اورر ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے بدھ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا، ’’پانچ ماہ قبل 3 مئی کی شام کو منی پور میں نام نہاد ڈبل انجن حکومت کی تقسیم کی سیاست کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تقریباً ایک ماہ کے بعد کرناٹک انتخابات میں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کر کے اور ایسے دیگر ضروری کاموں سے آزاد ہو کر، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست کا دورہ کرنا مناسب سمجھا لیکن حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’درحقیقت صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ سماجی ہم آہنگی مکمل طور پر بگڑ چکی ہے۔ ہر دوسرے دن پرتشدد جرائم کی ہولناک اطلاعات سامنے آتی ہیں۔ ہزاروں لوگ اب بھی راحت کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ مسلح افواج اور ریاستی پولیس کے درمیان جھڑپیں معمول بن گئی ہیں۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’اس کے باوجود وزیر اعظم اس معاملے پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ ریاست کے حالات خراب ہونے کے کافی دنوں بعد، انہوں نے محض دکھاوے کے لیے 10 اگست کو لوک سبھا میں اپنی 133 منٹ کی تقریر میں پانچ منٹ سے بھی کم وقت کے لیے ریاست پر ایک تبصرہ کر کے محض رسمی کارروائی کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیادہ تر ایم ایل اے وزیر اعلیٰ کو عہدے سے ہٹانا چاہتے ہیں، اس کے باوجود وہ بے شرمی سے اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے ترجمان نے منی پور کے تعلق سے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا اور کہا کہ ’’وزیر اعظم نے آخری بار منی پور کا دورہ کب کیا تھا؟ وزیر اعظم نے منی پور کے بی جے پی وزیر اعلیٰ سے آخری بار کب بات کی تھی؟ وزیر اعظم نے منی پور کے بی جے پی ایم ایل اے سے آخری ملاقات کب کی تھی؟ آخری بار وزیر اعظم نے ریاست کے اپنے کابینہ کے ساتھی کے ساتھ منی پور پر بات چیت کب کی تھی۔ اس سے پہلے کسی دوسرے وزیر اعظم نے کسی ریاست اور اس کے تمام لوگوں کو پوری طرح سے ان کے حال پر نہیں چھوڑا ہے، جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔"
انہوں نے کہا، ''بی جے پی کو ریاست میں بڑا مینڈیٹ ملنے کے تقریباً 15 ماہ بعد منی پور میں ایسی خوفناک صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ یہ ان کی پالیسیوں اور وزیر اعظم کی ترجیحات پر سب سے بڑا بدنما داغ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined