کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو الیکشن کمیشن (ای سی) کے ذریعے اپنی تقاریر میں ’مزید احتیاط برتنے‘ کی دی گئی ’ہدایت‘ پر کانگریس نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ کانگریس کے لیڈر جئے رام رمیش اور دگ وجہ سنگھ نے پوچھا ہے کہ آخر راہل گاندھی کو ہی احتیاط برتنے کی ہدایت کیوں، وزیر اعظم کے خلاف کیوں کچھ نہیں کہتے، وزیر داخلہ کے خلاف کچھ کیوں نہیں بولتے؟
Published: undefined
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں تقاریر کے دوران مزید احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے۔ ای سی کی اس ایڈوائزری پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اعتراض کرتے ہوئے ای سی سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ ’’یہ غیرجانبدار ادارہ آخر کس کے اشارے پر چل رہا ہے؟ وزیر اعظم کے خلاف کچھ کیوں نہیں کہتے، وزیر داخلہ کے خلاف کچھ کیوں نہیں کہتے۔ ہمت دکھانی چاہئے اور مودی وامت شاہ کو بھی نوٹس جاری کرنا چاہئے۔ انہیں بھی ہدایت دینی چاہئے، صرف راہل گاندھی کو ہی مشورہ کیوں دیتے ہیں؟‘‘
Published: undefined
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن دگ وجے سنگھ نے بھی الیکشن کمیشن پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بالکل غلط ہے۔ الیکشن کمیشن جانبداری اور تعصب برت رہا ہے۔ کرناٹک انتخابات میں جب مودی کھلے عام بجرنگ بلی کے نام پر ووٹ مانگ رہے تھے، جب مودی پلوامہ کے شہیدوں کے نام پر ووٹ مانگ رہے تھے، تب الیکشن کمیشن کیا کر رہا تھا؟ الیکشن کمیشن بی جے پی کے بیانات پر خاموش رہتا ہے۔
Published: undefined
جئے رام رمیش اور دگ وجے سنگھ نے پی ایم مودی کے دورۂ کشمیر کو نشانہ بنایا ہے۔ دگ وجے سنگھ نے کہا ہے کہ کیا منموہن سنگھ وادی میں نہیں جاتے تھے؟ یہ مودی ایونٹ مینیجر ہے، ہر چیز کو ایونٹ بنا دیتا ہے۔ جبکہ جئے رام رمیش نے کہا کہ لوگوں کو وہاں دھمکی دے کر لایا جا رہا ہے، لوگوں کو زبردستی سری نگر لے جایا جا رہا ہے، ہمارا تو یہ سوال ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ کب ملے گا اور وہاں الیکشن کب ہوں گے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined