نئی دہلی: آئی سی ایم آر (انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ) نے ایک تحقیق کے ذریعے انکشاف کیا ہے کہ آخر ٹیکے کی خوراک لینے کے بعد بھی متعدد افراد کورونا وائرس کا شکار کیوں ہو گئے۔ خیال رہے کہ ملک کے کئی شہروں سے یہ شکایت کی گئی تھی کہ کورونا کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد بھی لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
دراصل کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویرینٹ ملک میں دوسری لہر کے عروج کی وجہ بنا تھا اور اسی ویرینٹ کی وجہ سے وہ لوگ بھی کورونا سے متاثر پائے گئے جن کی ٹیکہ کاری مکمل ہو چکی تھی۔ اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ’آئی سی ایم آر‘ نے ایک تحقیق کے ذریعے وجہ کا انکشاف کیا ہے۔ اس تحقیق کا نام بریک تھرو انفیکشن یعنی ٹیکہ کاری کے بعد انفیکشن کے معاملوں کی ہے اور آئی سی ایم آر نے اس تحقیق میں 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شامل کیا۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
آئی سی ایم آر نے ایسے متاثرین کے نمونے جمع کئے جنہیں کورونا ویکسین کی پہلی یا دونوں خوراکیں دی جا چکی تھیں۔ ان میں 604 مریضوں کو کوی شیلڈ، 71 کو کوویکسین اور دو کو سائنوفارم کا ٹیکہ لگ چکا تھا۔
تحقیق کے دوران معلوم چلا کہ 677 میں سے 86.09 فیصد معاملوں میں انفیکشن کی وجہ کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویرینٹ تھا۔ حالانکہ 9.8 فیصد معاملوں میں ہی مریضوں کو اسپتال میں داخل کرانے کی ضرورت پیش آئی اور محض 0.4 فیصد معاملوں میں مریضوں کی موت ہوئی۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
ماہرین پہلے ہی بیان کر چکے ہیں کہ کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویرینٹ قوت مدافعت کو بھی متاثر کر سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگوں میں ٹیکہ کاری کے بعد بھی انفیکشن کا اثر دیکھا گیا، تاہم اس طرح کے معاملوں کی تعداد بہت کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئی سی ایم آر کی تحقیق میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اگر کورونا کی خطرناک تیسری لہر کو روکنا ہے تو ملک کے لوگوں کی جلد از جلد ٹیکہ کاری مکمل کرنا ضروری ہے۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
واضح رہے کہ ملک بھر میں تاحال 39 کروڑ 53 لاکھ سے زیادہ کورونا ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ اس میں شامل 31 کروڑ 61 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پہلی، جبکہ 7 کروڑ 92 لاکھ سے زیادہ افراد کو کورونا ویکسین کی دوسری خوراک فراہم کی جا چکی ہے۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jul 2021, 8:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز