قومی خبریں

مدھیہ پردیش کے ایم ایل اے پردیپ پٹیل کو پولیس کے سامنے لیٹ کر پرنام کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟

اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اس طرح کی حیرت انگیز کارنامے کر کے میڈیا میں سرخیاں بٹور چکے ہیں۔ انہوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنا بھی دیا تھا۔ ایک بار تو انہوں نے خود کو آفس میں بھی قید کر لیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے مؤ گنج ضلع کے ایم ایل اے پردیپ پٹیل کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے آف پہنچ کر اے ایس پی کے سامنے زمین پر لیٹتے ہوئے پرنام کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ صرف اتنا ہی نہں، رکن اسمبلی ایسا کرتے ہوئے غنڈوں سے حفاظت کی بھیک بھی مانگتے ہیں۔

Published: undefined

اس وائرل ویڈیو سے لوگوں کے درمیان یہ واقعہ موضوع بحث بنا ہوا ہے کہ ایک منتخب ایم ایل اے آخر اتنا بے بس کیسے ہو گیا کہ اسے اپنی بات کہنے کے لیے پولیس کے سامنے سجدہ کرنا اور گڑگڑانا پڑ رہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اس طرح کے عجیب و غریب حرکت کر کے میڈیا میں سرخیاں بٹور چکے ہیں۔ انہوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنا بھی دیا تھا۔ ایک بار تو انہوں نے خود کو آفس میں بھی قید کر لیا تھا۔ ان کے بارے یہ بھی مشہور ہے کہ وہ اپنی گاڑی میں گدا اور کمبل بھی لے کر چلتے ہیں اور اچانک دھرنے پر بیٹھ جاتے ہیں۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق رکن اسمبلی نے علاقہ میں پھیل رہی نشہ کی لت اور اس کے کاروبار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا تھا۔ انہوں نے اس حوالہ سے ایک میمورنڈم بھی پولیس سپرنٹنڈنٹ کو سونپا۔ جس میں ضلع میں منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کی بات کہی گئی ہے۔

انہوں نے اپنے پریس نوٹ میں آئی جی مہیندر سنگھ اور اے ایس پی انوراگ پانڈے پر بھی سنگین الزام لگائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افسران بھی اس نشہ کے کاروبار میں شامل ہیں۔ اس پورے معاملہ کو لیکر مؤ گنج پولیس سپرنٹنڈنٹ رسنا ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے پردیپ پٹیل نے نشے کا کاروبار روکنے کا میمورنڈم دیا ہے۔ پولیس اس معاملہ میں مزید کاروائی کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined