نئی دہلی۔ گجرات انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے قبل ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور رہنماؤ ں کا ایک دوسرے پر الزمات عائد کرنے کا سلسلہ بھی تیز ہو گیاہے۔ گزشتہ روز گاندھی نگر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی پوری تقریر کانگریس پر الزامات لگانے پر مبنی رہی۔ راہل گاندھی نے تقریر سے قبل صبح ہی ٹوئٹ کر کے وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج گجرات میں جملوں کی بارش ہوگی ، بارش تو ہوئی لیکن اعلانات کی نہیں بلکہ بے بنیاد الزامات کی ۔ وزیر اعظم نے کل اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ وہ دیوالی کے بعد ایک مرتبہ پھر گجرات کا دورہ کریں گے،اس لئے بہت ممکن ہے کہ اعلانات کی بارش اس دورہ کے دوران ہو۔
بہر حال وزیر اعظم کی الزامات سے پر تقریر کا اب کانگریس نے جواب دیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ مودی ستر سالوں کی بات کرتے ہیں لیکن گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ گجرات میں بی جے پی کی حکومت ہے وہ جواب دیں کہ گجرات ابھی تک نمبر ون کیوں نہیں بن سکا ہے؟
کانگریس کے سینئر رہنما ملکا رجن کھڑگے نے کہا، ’’ وزیر اعظم کی بات جھوٹ ہے، سب سے زیادہ اگر ترقی کو فروغ کسی نے دیا ہے تو وہ کانگریس پارٹی نے ہی دیا ہے۔ ‘‘ کھڑگے نے کہا، ’’پنڈت جواہر لعل نہرو نے پنج سالہ منصوبہ بندی بنائی۔ ستر سالوں کی بات کرنے والے بتائیں کہ گجرات نمبر ون کیوں نہیں بن سکا۔ آج دلتوں کی حالت خراب ہے ، بچوں اور حاملہ خواتین کو صحیح خوراک نہیں مل پا رہی۔ اس سب پر جھوٹ بولنا ملک کو بانٹنے کے مترادف ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے گجرات میں اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ گجرات میں لڑائی ترقی اور کنبہ پروری کے بیچ کی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ کانگریس پر الزام لگانے سے پہلے بی جے پی اپنی کنبہ پروری پر بھی نظر ڈال لے۔ کھڑگے نے کہا، ’’کنبہ پروری کے نام پر کانگریس کو بد نام کرنا غلط ہے۔ کیا بی جے پی میں کنبہ پروری نہیں ہے اور اب تو بی جے پی کے لوگ ہی ان کی تنقید کرنے لگے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر کنبہ پروری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا، ’’ آج انتخاب ہمارے لئے ترقی پسندی کی جنگ ہے اور ان کے لئے کنبہ پروری کی جنگ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ترقی پسندی جیتے گی اور کنبہ پروری کو شکست فاش ملنے والی ہے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز