جنوبی کوریائی مصنفہ ہان کانگ کو اس سال کے ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔ سویڈش اکیڈمی کی نوبل کمیٹی کے مستقل سیکریٹری میٹس مالم نے جمعرات کو اس ایوارڈ کا اعلان کیا۔ ہان کانگ کو یہ انعام ان کے ’’ گہری شاعرانہ نثر‘‘ کے لئے دیا گیا ہے۔ جس میں انہوں نے تاریخی صدمات اور انسانی زندگی کی نزاکت کو مؤثر طریقے سے پیش کیا ہے۔
نوبل انعام پانے سے پہلے بھی انہیں کئی بار مختلف ایوارڈ مل چکے ہیں۔ سال 2016 میں ان کی مشہور تخلیق ’’دی ویزیٹیرین‘‘ کے لئے انٹرنیشنل بکر پرائز سے بھی نوازا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے اس ناول میں ایک ایسی عورت کے کردار کو پیش کیا جس کے گوشت نہ کھانے کے فیصلے سے پیدا ہونے والے سماجی اور ذاتی نتائج کو دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی دوسری تخلیق ’’ہیومن ایکٹس‘‘ کو 2018 کے انٹرنیشنل بکر پرائز کی حتمی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
ادب میں ملنے والے نوبل انعام کو ماضی میں بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اور یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ زیادہ تر یورپی اور شمالی امریکہ کے مصنفین کو ہی یہ انعام ملتا رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی الزام لگایا گیا کہ اس انعام پر مردوں کا غلبہ ہے۔ اس انعام کو پانے والے فاتحین کی تعداد کل 119 ہے۔ جس میں سے خواتین کی تعداد صرف 17 ہے۔ گزشتہ برس یہ ایوارڈ فرانسیسی مصنفہ اینی آرنوکس کو دیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز