مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر میں حالیہ اختتام پذیر اسمبلی انتخاب میں مجموعی طور پر 873 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی تھی۔ ان میں خواتین امیدوار کی تعداد صرف 43 تھی۔ یعنی کے نصف آبادی کی حصہ داری محض 5 فیصد تھی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس بار اسمبلی کے لئے صرف 3 خواتین ہی منتخب ہو پائیں۔ ان میں 2 کا تعلق نیشنل کانفرنس سے ہے، اور ایک کا بی جے پی سے۔
Published: undefined
حلقہ ڈی ایچ پورہ سے انتخاب میں قسمت آزمانے والی سکینہ مسعود اٹو، ہبا کدل سے شمیم فردوس اور کشتواڑ سے شگون پریہار نے جیت درج کی۔ جموں و کشمیر میں ہمیشہ سے خواتین کی نمائندگی کم رہی ہے۔ ملک کے تمام صوبوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی انتخاب میں خواتین کی حصہ داری کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ اس معاملے میں سیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ سے سست رویہ اختیار کیا ہے۔
Published: undefined
تاریخ پر نظر ڈالیں تو 1972 سے لے کر 2014 تک 5 دہائی کے سیاسی دور میں صرف 12 خواتین ہی اسمبلی تک پہنچ پائیں۔ ان 52 سالوں میں صرف 172 خواتین نے ہی انتخاب میں قسمت آزمائی اور ان میں سے 142 خواتین کو ملنے والے ووٹ کی تعداد اتنی کم تھی کہ ضمانت تک ضبط ہو گیا۔ اسمبلی میں خواتین کی سب سے زیادہ نمائندگی 1972 کے اسمبلی انتخاب میں رہی تھی۔ اس سال 4 خواتین الیکشن میں جیت درج کر کے اسمبلی تک پہنچی تھیں۔ اس کے بعد 2 یا 3 خواتین ہی اسمبلی انتخاب میں فتح حاصل کرتی رہیں۔ ایسی قیاس آرائی کی جا رہی تھی کہ طویل وقفہ کے بعد ہوئے تازہ اسمبلی انتخاب میں خواتین کی تعداد کچھ بڑھے گی، لیکن افسوس کہ حالات جوں کے توں ہیں۔
Published: undefined
آئیے جانتے ہیں نئی اسمبلی میں پہنچنے والی یہ خواتین کون ہیں؟
سکینہ مسعود نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار کے طور پر جیت درج کی۔ اس سیٹ پر ان کی یہ تیسری جیت ہے۔ انہوں نے کل 36632 ووٹ حاصل کیے۔ سال 1996 میں وہ پہلی بار جیت درج کر کے اسمبلی پہنچی تھیں۔ اس وقت ان کی عمر صرف 26 سال تھی۔
Published: undefined
شمیم فردوس نے بھی بطور نیشنل کانفرنس امیدوار جیت درج کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے اشوک بھٹ کو شکست دی جنھوں نے محض 2899 ووٹ حاصل کیے۔ شمیم کو 12437 ووٹ ملے تھے، یعنی بھٹ کے مقابلے 9538 ووٹ زیادہ حاصل کیے۔ شمیم فردوس جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ کے ریاستی سربراہ بھی ہیں۔
Published: undefined
شگون پریہار بی جے پی کی طرف سے اکلوتی خاتون فاتح امیدوار رہیں۔ ان کی جیت اس وجہ سے بھی کافی اہم مانی جا رہی ہے کیونکہ انہوں نے اس سیٹ سے پہلی بار الیکشن لڑا اور جیت درج کی۔ ان کی عمر صرف 29 سال ہے۔ اس خطے میں ان کی جیت سے بی جے پی کو مستقبل میں کافی فائدہ ہونے کی امید ہے۔ شگون نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار سجاد احمد کو 521 ووٹوں کے معمولی فرق سے ہرایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined