کورونا بحران کے درمیان ہائیڈراکسی کلوروکوئن دوا ملنے کے بعد جو امریکہ دن رات وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریفوں کے پل باندھ رہی تھی، اب اس نے کام ہونے کے بعد پی ایم مودی کو نظرانداز کرنا شروع کر دیا ہے۔ دراصل یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ وہائٹ ہاؤس نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس سے کچھ ایسا ہی محسوس ہوتا ہے۔ کورونا وائرس بحران کے درمیان حکومت ہند کے ٹوئٹر ہینڈل کو لے کر امریکہ کا رخ بدل گیا ہے۔ اس نے پی ایم مودی کے ٹوئٹر ہینڈل کو اَن فالو کر دیا ہے۔
Published: undefined
جب امریکہ کو ہائیڈراکسی کلوروکوئن دوائی کی مدد چاہیے تھی تو ہندوستان نے آگے بڑھ کر اس کی مدد کی تھی۔ اسی کے کچھ دن بعد وہائٹ ہاؤس نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ہندوستان کے 6 ٹوئٹر ہینڈل کو فالو کرنا شروع کیا تھا۔ لیکن اب کچھ دن کے بعد وہائٹ ہاؤس نے ایک بار پھر ان سبھی ہینڈل کو اَن فالو کر دیا ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ ہندوستان نے جب کورونا وائرس سے لڑائی کے لیے ہائیڈراکسی کلوروکوئن دینے کا فیصلہ لیا، اس کے بعد 10 اپریل کو وہائٹ ہاؤس کے ٹوئٹر ہینڈل نے کئی ہندوستانی ٹوئٹر ہینڈل کو فالو کیا۔ ان میں پی ایم مودی، پی ایم دفتر، راشٹرپتی بھون، امریکہ میں ہندوستانی سفارتخانہ اور ہندوستان میں امریکی سفارتخانہ کو فالو کیا گیا۔ ان کے علاوہ ہندوستان میں امریکہ کے سفیر کین جسٹر کو بھی فالو کیا گیا تھا۔
Published: undefined
ان سبھی کے ساتھ وہائٹ ہاؤس کے ذریعہ فالو کیے جانے والے لوگوں کی تعداد 19 ہو گئی تھی، جس میں سبھی غیر ملکی ہینڈل ہندوستان سے تعلق رکھتے تھے۔ اب کچھ دن کے بعد وہائٹ ہاؤس نے واپس ان سبھی ٹوئٹر ہینڈل کو اَن فالو کر دیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس اب صرف 13 ٹوئٹر ہینڈل کو فالو کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کو لے کر کئی طرح کی باتیں اور قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز