قومی خبریں

’جب ووٹ لگے گھٹنے، انتخابی تحفے لگے بٹنے‘، سلنڈر کی قیمت 200 روپے گھٹائی گئی تو کھڑگے نے مودی حکومت پر کیا طنز

کھڑگے نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ساڑھے نو سالوں تک 400 روپے کا ایل پی جی سلنڈر 1100 روپے میں فروخت کر عام آدمی کی زندگی تباہ کرتے رہے، تب کسی تحفہ کی یاد کیوں نہیں آئی؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

 

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی آج میٹنگ ہوئی جس میں ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمت 200 روپے کم کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس فیصلے کو کانگریس نے انتخاب سے جوڑا ہے اور مرکزی حکومت کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ ’’جب ووٹ لگے گھٹنے تو انتخابی تحفے لگے بٹنے! عوام کی محنت کی کمائی لوٹنے والی بے رحم مودی حکومت اب ماؤں-بہنوں سے دکھاوٹی ہمدردی ظاہر کر رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

کھڑگے نے اپنے پوسٹ میں مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ساڑھے نو سالوں تک 400 روپے کا ایل پی جی سلنڈر 1100 روپے میں فروخت کر عام آدمی کی زندگی تباہ کرتے رہے، تب کسی تحفہ کی یاد کیوں نہیں آئی؟ بی جے پی حکومت یہ جان لے کہ 140 کروڑ ہندوستانی کو ساڑھے نو سال تڑپانے کے بعد انتخابی لالی پاپ تھمانے سے کام نہیں چلے گا۔ آپ کی ایک دہائی کے گناہ اس طرح دھلنے والے نہیں۔‘‘

Published: undefined

کھڑگے نے اپنے پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کی کمرتوڑ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس پارٹی پہلی بار کئی ریاستوں میں غریبوں کے لیے صرف 500 روپے کا سلنڈر کرنے والی ہے۔ کئی ریاستوں مثلاً راجستھان اسے نافذ بھی کر چکے ہیں۔ مودی حکومت یہ جان لے کہ 2024 میں ملک کی پریشان عوام کے غصے کو 200 روپے کی سبسیڈی سے کم نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’اپوزیشن اتحاد اِنڈیا سے خوف اچھا ہے مودی جی! عوام نے ذہن تیار کر لیا ہے۔ مہنگائی کو شکست دینے کے لیے بی جے پی کو ایگزٹ ڈور دکھانا ہی واحد متبادل ہے۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے بھی ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 200 روپے کم کیے جانے کے بعد مودی حکومت پر طنز کے تیر چلائے ہیں اور اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ قصہ ہے ’ڈیموکرسی‘ کا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وہ لکھتے ہیں کہ ’’وزیر اعظم مودی نے رسوئی گیس کی قیمتوں میں اچانک سے کٹوتی کر دی ہے۔ لیکن ایسا ابھی ہی کیوں کیا گیا، آپ پوچھ سکتے ہیں؟‘‘

Published: undefined

جئے رام رمیش اس پوسٹ میں آگے لکھتے ہیں ’’یہ قصہ ہے ’ڈیموکرسی‘ کا... کرناٹک میں بی جے پی کی شکست- ایل پی جی کی اونچی قیمت انتخاب کے اہم ایشوز میں سے ایک تھی۔ دو مہینوں میں (اپوزیشن اتحاد) اِنڈیا کی دو بے حد کامیاب میٹنگیں اور تیسری اگلے دو دنوں میں ہونے والی ہے۔ کرناٹک میں کانگریس حکومت نے 100 دنوں میں اپنی 5 گارنٹی نافذ کر دی ہے۔ راجستھان میں کانگریس حکومت 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر دے رہی ہے۔ لوگوں کا شاندار رد عمل مل رہا ہے، کیونکہ وہ بی جے پی کی بدتر حکمرانی سے پریشان تھے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے مزید لکھا ہے کہ ’’5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات سے تین ماہ قبل، جہاں بی جے پی یقینی طور سے ہارنے جا رہی ہے، اور لوک سبھا انتخاب سے چھ ماہ قبل بی جے پی واقعی میں تنکے کا سہارا لے رہی ہے۔ آنے والے مہینوں میں ایسے ’تحائف‘ کی امید ہے کیونکہ وزیر اعظم اپنی کرسی سے چپکے رہنے کے لیے مزید بے چین نظر آ رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined