وارث پنجاب دے کے سربراہ اور خالصتان حامی مفرور امرت پال سنگھ کی ایک اور تصویر سامنے آئی ہے، جس میں وہ ایک جگاڑ (بائیک جوڑ کر بنایا گیا) پر بیٹھا ہوا ہے اور اسی پر اپنی بائیک کو بھی رکھا ہوا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یا تو اس کی بائیک کا تیل ختم ہو گیا ہے یا وہ خراب ہو گئی ہے۔
Published: undefined
اس سے پہلے بتایا گیا تھا کہ جالندھر پولیس نے اس بائک کو ضبط کر لیا ہے جس سے امرت پال فرار ہو گیا تھا۔ جالندھر دیہی ایس ایس پی سورن دیپ سنگھ نے بائک ضبط کرنے کی اطلاع دی۔ ایس ایس پی نے یہ بھی بتایا کہ جب پولیس تعاقب کر رہی تھی تو امرت پال ایک گرودوارہ گیا اور گرنتھی کو مجبور کیا کہ وہ اسے کپڑے دیں۔ اس نے وہاں 40-45 منٹ گزارے۔ اس کے بعد اس نے موٹر سائیکل منگوائی اور فرار ہو گیا۔
Published: undefined
پولیس نے امرت پال کو بائک فراہم کرنے کے الزام میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے نام ہرپریت ہیپی، گردیپ دیپا اور گربھیج بھیجا ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شاہ کوٹ کے من پریت منا نامی شخص کو امرت پال کی بریزا گاڑی چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ پولیس نے بریزا کار کو ضبط کر لیا ہے۔ امرت پال اسے سڑک کے کنارے چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔ پولیس کے مطابق فرار ہونے کے لیے امرت پال نے اب تک مرسڈیز کار، بریزا کار، بائک اور موٹر گاڑی کا استعمال کیا ہے۔ پولیس 5 دنوں سے مسلسل اس کی تلاش میں تھی۔ 18 مارچ کو امرت پال کے خلاف سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ اب تک پولیس امرت پال سے متعلق 150 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔
Published: undefined
منگل (21 مارچ) کو ایک تصویر بھی منظر عام پر آئی تھی، جس میں امرت پال گلابی پگڑی پہنے موٹر سائیکل پر نظر آ رہا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی تھی۔ تاہم پنجاب پولیس نے سرکاری طور پر سی سی ٹی وی ویڈیو کی تصدیق نہیں کی۔ تصویر جاری کرتے ہوئے پولیس نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اگر مفرور امرت پال کہیں نظر آئے تو فوراً اطلاع دی جائے۔
Published: undefined
امرت پال کے خلاف اب تک 7 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ نانگل ابیان گاؤں کے گرودوارہ کے گرنتھی نے بھی امرت پال کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ امرت پال نے گن پوائنٹ پر اور ڈرا دھمکا کر گرنتھی کے بیٹے کے کپڑے چھین لیے تھے۔ پولیس نے گرنتھی کی بیوی کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined