سری نگر: وسطی کشمیر کے ضلع گاندر بل میں مقامی لوگوں نے کورونا قہر کے بیچ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک غیر مسلم بڑھئی کی آخری رسومات انجام دے کر کشمیریوں کی رحم دلی اور انسان نوازی کی ایک اور مثال پیش کردی ہے۔ گاندربل کے واکورہ علاقے میں کئی برسوں سے بڑھئی کے طور پر کام کرنے والے 35 سالہ رنویر سنگھ کی لاش گذشتہ ہفتے اس کے کرایے کے کمرے میں پائی گئی۔ موت کی خبر پھیلتے ہی مقامی لوگ مرد و زن اس کے کمرے کے باہر جمع ہوگئے۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST
رنویر کو اگرچہ اپنے دیگر ساتھیوں اور چند مقامی نوجوانوں نے ہسپتال پہنچایا لیکن وہاں اس کو مردہ قرار دیا گیا۔ موجودہ حالات کے پیش نظر مقامی لوگوں نے رنویر سنگھ کے گھر والوں کی اجازت حاصل کرنے کے بعد اس کی آخری رسومات اس کے ساتھیوں اور کچھ پنڈتوں کی ہدایات کے مطابق انجام دیں۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST
متوفی کی آخری رسومات انجام دینے کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں جہاں ایک طرف مقامی نوجوانوں کو کورونا کے پیش نظر حفاظتی لباس لگائے ہوئے اس کی چتا کو آگ لگانے کے لئے لکڑی وغیرہ کا انتظام کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے وہیں خواتین کو اس کی موت پر آبدیدہ ہوتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے اور لوگ اس کو پسند بھی کررہے ہیں اور اس کو بڑے پیمانے پر شیئر کرکے حیققی کشمیریت کی تشہیر بھی کی جارہی ہے۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST
قابل ذکر ہے کہ کشمیریوں نے ایسے حالات میں ایک پرائے کی میت کی آخری رسومات انجام دی ہیں جب دنیا میں لوگ اپنوں کی لاش کو قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں کہ کہیں انہیں وائرس نہ ہوجائے۔ ویڈیو میں ایک مقامی شخص کا کہنا ہے: 'پنجاب سے تعلق رکھنے والا رنویر سنگھ یہاں کئی برسوں سے بڑھئی کے طور پر کام کرتا تھا، اس کی لاش اس کے کرایہ کے کمرے میں پائی گئی چونکہ موجودہ حالات کی وجہ سے اس کو گھر بھیجنا ممکن نہیں تھا تو یہاں مقامی لوگوں نے اس کی آخری رسومات انجام دینے کا فیصلہ لیا'۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST
انہوں نے کہا کہ ہم چونکہ مسلمان ہیں لہٰذا اس کے ساتھیوں اور پنڈتوں کی ہدایات کے مطابق ہم نے اس کی آخری رسومات انجام دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی آخری رسومات کی انجام دہی کے لئے مقامی نوجوانوں نے سارے انتظامات کئے۔ متوفی کے ایک رشتہ کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے: 'میں یہاں بیس برسوں سے کام کررہا ہوں، جب میرا بھائی مر گیا تو یہاں اس وقت بھی لوگوں نے میری کافی مدد کی'۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 May 2020, 5:40 PM IST