قومی خبریں

واہ جناب!کجریوال اور جیٹلی نےکیا ایک ساتھ ڈِنر

ڈنر کے دوران دونوں میں بات چیت بھی ہو تی رہی اور دونوں کے چہروں پر مسکراہٹ جھلک رہی تھی۔ اس دلچسپ منظر کو دیکھ کر ڈنر میں شامل تمام مہمانان بھی خوش نظر آئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا ڈنر کے دوران مسکراتے کیجریوال اور جیٹلی

دہلی: راجدھانی دہلی میں جمعرات کی شام لوگوں کو ایک دلچسپ نظارہ دیکھنے کو ملا جب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال اور مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ایک ساتھ ڈنر کیا۔ ڈنر کے دوران دونوں میں بات چیت بھی ہو تی رہی اور دونوں کے چہروں پر مسکراہٹ جھلک رہی تھی۔ اس دلچسپ منظر کو دیکھ کر ڈنر میں شامل تمام مہمانان بھی خوش نظر آئے۔

کجریوال اور جیٹلی کے ایک ساتھ ڈنر کرنے کے بعد دہلی کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ کانگریس کے رہنما اجے ماکن نے اس ڈنر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ’ بدلے بدلے سے سرکار نظر آتے ہیں۔‘

Published: undefined

دراصل جمعرات کو دہلی میں جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ تھی جو شام دیر گئے تک چلی۔ ایجنڈے میں متعدد چیزیں ہونے کی وجہ سے میٹنگ کا کوئی نتیجہ تو نہیں نکل پایا ، لیکن کجریوال اور جیٹلی کا ایک ساتھ ڈنر کرنا ضرور اس میٹنگ کو یادگار بنا گیا۔

جی ایس ٹی کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد جب ریاستوں کے وزرائے خزانہ اور سینئر افسران مقامِ تقریب وگیان بھون سے باہر آئے تو صحافیوں نے ان سے بات کرنےکی کوشش کی۔ ارون جیٹلی نے توصحافیوں سے بات کی لیکن کجریوال اور منیش سسودیا نے بات کرنے سے منع کر دیا۔

Published: undefined

تصویر سوشل میڈیا

وزیر اعلیٰ اروند کجریوال دہلی اپنے وزیر خزانہ منیش سسودیا کے ساتھ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں شرکت کے لئے پہنچے۔ میٹنگ کے بعد تمام ارکان کے لئے مہرولی علاقہ میں واقع’گارڈن آف فائیو سینسز‘ میں ڈنر کا اہتمام کیا گیاتھا۔

ڈنر کی کچھ تصاویر ’عام آدمی پارٹی‘ کے ٹوئٹر ہنڈل سے شیئر کی گئی ہیں جن میں نظر آ رہا ہے کہ کجریوال اور جیٹلی بے حد نزدیک بیٹھے ہیں۔ دریں اثنا دونون میں بات چیت تو بہت کم ہوئی لیکن اس دوران دونوں کے چہرے کھلے رہے۔

واضح رہے کہ ارون جیٹلی نے کجریوال کے علاوہ آشوتوش ، کمار وشواس ، سنجے سنگھ، راگھو چڈھا اور دیپک باجپئی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا ہوا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے ڈی ڈی سی اے میں ارون جیٹلی کے صدر رہنے کے دوران ان پربدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ ارون جیٹلی نے ان لوگوں پر 10 کروڑ کا ہتک عزت کا مقدمہ قائم کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined