نئی دہلی: مرکزی حکومت کے نئے ڈیجیٹل اصولوں پر ملک بھر میں جاری بحث کے درمیان پیغام رسانی کا واٹس ایپ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ واٹس ایپ نے عرضی داخل کرتے ہوئے صارفین کی پرائیویسی کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کے نئے اصولوں کی مخالفت کی ہے۔ واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نئے اصول اسے صارفین کی پرائیویسی کو توڑنے کے لئے مجبور کریں گے۔ فیس بک کی ملکیت واٹس ایپ نے منگل کے روز عدالت عالیہ میں عرضی داخل کی۔
Published: 26 May 2021, 11:40 AM IST
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے جو نئے ڈیجیٹل اصول متعارف کرائے ہیں اس کے تحت حکومت کی طرف سے پوچھے جانے پر واٹس ایپ کو لازمی طور پر یہ بتانا ہوگا کہ گردش کرنے والا کوئی پیغام سب سے پہلے کس موبائل سے بھیجا گیا ہے۔
Published: 26 May 2021, 11:40 AM IST
قبل ازیں، واٹس ایپ نے ایک بیان جاری کر کے کہا، ’’چیٹ کو ٹریس کرنے کے لئے مجبور کرنے والا یہ قانون واٹس ایپ پر آ رہے ہر میسیج کا فنگر پرنٹ رکھنے کے مترادف ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو اس سے این ٹو اینڈ انکرپشن بے معنی ہو جائے گا اور اس سے لوگوں کے حق رازداری کی خلاف ورزی ہوگی۔‘‘
Published: 26 May 2021, 11:40 AM IST
کمپنی کے ترجمان نے کہا، ’’ہم نے لگاتار سول سوسائٹی ساور ماہرین کے ساتھ مل کر دنیا بھر کے صارفین کے رازداری کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے۔ تاہم، ہم اس معاملہ پر ایک جامع حل تلاش کرنے کے لئے حکومت ہند کے ساتھ گفت و شنید کا سلسلہ جاری رکھیں گے، تاکہ لوگوں کی رازداری کی حفاظت کر سکیں اور ہمارے پاس موجود اطلاعات کے حوالہ سے جائز مطالبات پر تعاون کر سکیں۔‘‘
Published: 26 May 2021, 11:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 May 2021, 11:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز