ہریدوار: وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے انٹرویو میں رام مندر کے حوالہ سے جو بیان دیا ہے اس کی ہریدوار میں سادھو سنتوں نے حمایت کی ہے۔ دکشِن کالی پیٹھ مندر پہنچے بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ کے فریق اور بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان رام ولاس ویدانتی نے کالی پیٹھ مندر کے پجاری کیلاشا نند برہمچاری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم کے بیان کی حمایت کی۔
رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ رام مندر کے حوالہ سے وزیر اعظم نے جو کہا وہ صحیح کہا۔ رام مندر کی تعمیر ہندو اور مسلمانوں کی طرف سے باہمی مفاہمت سے کی جائے گی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایک یا دو دنوں میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان بین الاقوامی معاہدہ طے ہونے جا رہا ہے، جس سے جلد ہی رام مندر تعمیر کا راستہ صاف ہو جائے گا۔
رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کے عوض میں جہاں بھی مسلمان بھائی چاہیں ان کے لئے ایک مسجد کی تعمیر کرائی جائے جو کسی بابر کے نام پر نہ ہو بلکہ خدا اور اسلام کے نام پر تعمیر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے کسی ہندو مذہبی رہنما کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
Published: undefined
ہریدوار کالی پیٹھ کے پجاری کیلاشا نند برہمچاری نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر بی جے پی ہی کرا سکتی ہے۔ وزیر اعظم کے بیان پر انہوں نے کہا کہ کسی دباؤ میں مودی رام مندر تعمیر پر فیصلہ نہیں لے پا رہے ہیں۔ انہوں نے مودی سے اپیل کی کہ وہ بے خوف ہو جائیں وہ جب مندر تعمیر کے لئے آگے قدم بڑھائیں گے تو مسئلہ خود بخود حل ہو جائے گا۔
Published: undefined
سوال یہ ہے کہ بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان رام ولاس ویدانتی آخر کس طرح کے بین الاقوامی معاہدہ کی بات کر رہے ہیں! کیا ایودھیا کے مسئلہ میں اب مفاہمت کے لئے کسی اسلامی ملک کو شامل کیے جانے پر غور چل رہا ہے! اس سوال کا جواب تو مستقبل میں ہی مل پائے گا لیکن فی الحال یہ ضرور ہے کہ بی جے پی کی حالت اس وقت رام مندر کو لے کر بہت ہی خراب ہے۔
ادھر، کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ہریش راوت کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق اگر کچھ بھی کیا جائے گا تو وہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رویہ سے صاف ہے کہ وہ مندر تعمیر کرنا ہی نہیں چاہتی بلکہ وہ چاہتی ہے کہ اس پر سیاست یوں ہی چلتی رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined