ایس ٹی ایف افسران کے ساتھ جمعہ کی صبح مبینہ انکاؤنٹر میں سنگین طور پر زخمی ہونے کے بعد اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہسٹری شیٹر وکاس دوبے نے دم توڑ دیا۔ مبینہ طور پر ایک سڑک حادثہ کے دوران جب اس کی گاڑی پلٹ گئی تو اس نے بھاگنے کی کوشش کی، اسی دوران وہ مارا گیا۔ لیکن اس واقعہ کو لے کر ایک حیران کرنے والی بات سامنے آئی ہے کہ انکاؤنٹر سے پہلے اچانک چیک پوسٹ لگا دی گئی تھی اور وکاس دوبے کو لے جانے والی گاڑیوں کے علاوہ سبھی گاڑیوں کو روک دیا گیا۔
Published: 10 Jul 2020, 12:40 PM IST
الزام ہے کہ قافلے کے ساتھ چل رہی میڈیا کی گاڑیوں کو روکنے کے لیے درمیان میں اچانک چیک پوسٹ لگا دی گئی۔ اس وجہ سے میڈیا کی گاڑیاں پیچھے چھوٹ گئیں۔ اس کے بعد خبر آئی کہ وکاس دوبے جس گاڑی میں تھا، وہ پلٹ گئی اور اس کا انکاؤنٹر ہو گیا۔ انکاؤنٹر کے بعد موقع پر پہنچے پولس کے اعلیٰ افسروں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ کیا میڈیا کو روکنے کے لیے ہی اچانک چیکنگ شروع کی گئی تھی؟
Published: 10 Jul 2020, 12:40 PM IST
ہندی نیوز پورٹل 'نوجیون' پر شائع خبر کے مطابق وکاس دوبے بی جے پی لیڈروں سے اپنے رشتوں کے بارے میں کئی انکشافات کر چکا تھا۔ کئی پولس افسر بھی کانپور شوٹ آؤٹ کیس میں سوالوں کے گھیرے میں تھے۔ ایسے میں پہلے سے ہی یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بدنام زمانہ وکاس دوبے کو شاید انکاؤنٹر میں مار گرایا جائے، اور ہوا بھی وہی۔ جمعرات کو جب وکاس دوبے کو اجین کے مہاکال مندر میں پکڑا گیا تو اس نے کوئی احتجاج نہیں کیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ اس بات کو لے کر پراعتماد ہے کہ اسے کچھ نہیں ہونے والا۔ اس کے انداز سے لگ رہا تھا کہ وہ خودسپردگی کرنے جا رہا ہے۔ اس کے پاس سے کوئی اسلحہ بھی برآمد نہیں کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ جس نے گرفتاری کے وقت کوئی احتجاج درج نہیں کیا، وہ پھر پولس کی حراست سے اسلحہ چھین کر بھاگنے کی کیوں کوشش کرے گا؟ کیا وکاس دوبے کے انکاؤنٹر کے پیچھے کوئی بڑی سازش ہے؟
Published: 10 Jul 2020, 12:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jul 2020, 12:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز