خاتون ریزرویشن بل 19 ستمبر کو ہنگامہ کے درمیان لوک سبھا میں پیش کر دیا گیا۔ اس بل کا مسودہ بھی سامنے آ گیا ہے جس کے بعد کئی طرح کے اعتراضات اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ حالانکہ برسراقتدار طبقہ خاتون ریزرویشن بل لوک سبھا میں پیش کیے جانے کو تاریخی اور مودی حکومت کی ایک بہت بڑی حصولیابی ٹھہرا رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ملک کی سرکردہ خاتون سیاسی لیڈران خاتون ریزرویشن بل کے تعلق سے کیا نظریہ رکھتی ہیں۔
Published: undefined
مجھے خوشی ہے کہ خواتین کو ریزرویشن مل رہا ہے۔ لیکن اس بات کی کسک بھی ہے کہ یہ (خاتون ریزرویشن بل) بغیر او بی سی ریزرویشن کے آیا ہے۔ کیونکہ اگر ہم نے او بی سی خواتین کی شراکت داری نہیں کی تو جو سماج ہمیشہ سے ہم پر بھروسہ کرتے آیا ہے، اس کا بھروسہ ٹوٹ جائے گا۔
Published: undefined
خاتون ریزرویشن کو لے کر مودی جی کی پالیسی اور نیت دونوں میں کھوٹ ہے۔ مودی حکومت کے خاتون ریزرویشن بل میں صاف لکھا ہے کہ خاتون ریزرویشن مردم شماری اور حد بندی کے بعد ہی ہو سکتا ہے۔ مطلب 2029 سے پہلے خاتون ریزرویشن ممکن نہیں ہے۔
Published: undefined
خاتون ریزرویشن کے اندر محروم، نظر انداز، زرعی اور محنت کش طبقات کی خواتین کی سیٹیں محفوظ ہوں۔ مت بھولو، خواتین کی بھی ذات ہے۔ دیگر طبقات کی تیسری/چوتھی نسل کی جگہ محروم طبقات کی خواتین کی ابھی پہلی نسل ہی خواندہ ہو رہی ہے، اس لیے ان کا ریزرویشن کے اندر ریزرویشن ہونا لازمی ہے۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی نے اس بل کا استقبال کیا ہے۔ حالانکہ بل کے التزامات 2024 میں نافذ نہیں ہوں گے۔ سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی کو خواتین کے فلاح میں کوئی دلچسپی نہیں۔ یہ خاتون ریزرویشن بل نہیں، بلکہ خواتین کو بے وقوف بنانے والا بل ہے۔
Published: undefined
میں خاتون ہوں اور اس بل کی حمایت کرتی ہوں۔ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ جو آخری صف میں کھڑی خواتین ہیں، اس کو بھی اس کا حق ملنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس میں او بی سی خواتین کو بھی ریزرویشن ملے۔
Published: undefined
مردوں پر مشتمل سیاسی منظرنامہ کے مشکل مرحلہ کو خود پار کرنے کے بعد مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ آخر کار خاتون ریزرویشن بل حقیقت بن جائے گا۔ نصف آبادی ہونے کے باوجود ہماری نمائندگی بے حد کم ہے۔ یہ ایک بہترین قدم ہے۔
این ڈی اے کی حکومت کو 10 سال ہونے والے ہیں۔ اگر انھوں نے یہ پہلے ہی طے کیا ہوتا تو 2024 کے انتخاب میں خواتین کو بڑی تعداد میں حصہ لینے کا موقع ملتا، لیکن دیر آئے درست آئے۔ اچھی بات ہے۔ ملک کی ترقی میں یہ ایک اہم قدم ہوگا۔
Published: undefined
ملک کی خواتین کو لوک سبھا اور ریاستوں کی اسمبلیوں میں ریزرویشن 33 فیصد دینے کی جگہ اگر ان کی نصف آبادی کو بھی دھیان میں رکھ کر 50 فیصد دیا جاتا تو اس کی ہماری پارٹی پورے دل سے استقبال کرتی، جس کے بارے میں حکومت کو ضرور غور و خوض کرنا چاہیے۔ لیکن بی ایس پی کے ان مطالبات پر حکومت کی طرف سے عمل نہیں کیا جاتا ہے تب بھی ہماری پارٹی پارلیمنٹ میں اس خاتون ریزرویشن بل کو حمایت دے گی اور اسے پاس کرانے میں پوری مدد کرے گی۔
Published: undefined
یہ 30 سالوں پر مشتمل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ ہمارے آئین نے برابری کا وعدہ کیا ہے۔ یہ بل ضروری تھا۔ کئی پارٹیوں نے بی جے پی کو ساڑھے نو سال پہلے جاری ہوئے اس کے انتخابی منشور کا وعدہ یاد دلایا۔ یہ دیر سے آیا لیکن مجھے امید ہے کہ جلد ہی عمل میں آئے گا۔ بل میں لکھا تھا کہ یہ فوراً نافذ نہیں ہوگا کیونکہ حد بندی ہونے کے بعد ہی اس کا نفاذ ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ 2029 تک یہ ریزرویشن نافذ نہیں ہوگا۔ انھوں نے دروازے تو کھول دیے ہیں، لیکن اب بھی خواتین کے لیے داخلہ ممنوع ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined