کولکاتا: طویل انتظار کے بعد فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی نے اپنی سیاسی جماعت ’’انڈین سیکولرفرنٹ‘‘ کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی نوتشکیل شدہ سیاسی جماعت مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں آئین کے تحفظ، سماجی انصاف اور ہر ایک کی عزت کے نعرے کے ساتھ حصہ لے گی۔ ترنمول کانگریس نے عباس صدیقی کی سیاست کو پہلے ہی خارج کرچکی ہے اور الزام عاید کیا ہے کہ بنگال کی سیاست کو فرقہ واریت میں تبدیل کرنے کی یہ کوشش ہے۔
Published: undefined
کلکتہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاست کے اقلیت، دلت اور آدی واسی حاشیائی کردار پر ہیں، ان کی سماجی و معاشی حالت انتہائی خراب ہے۔ اس لئے ہم نے اقلیت، دلت اور قبائلیوں کو انصاف دلانے کے لئے سیاسی جماعت کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے آئین نے ہمیں یہ اختیار دیا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے تحفظ اور سماجی انصاف کے حصول کے لئے اپنے طور جدوجہد کریں۔
Published: undefined
بی جے پی کے ساتھ ساز باز ہونے کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی مجھ پر یہ الزامات عاید کر رہی ہیں مگر کوئی ممتا بنرجی سے بھی سوال پوچھے کہ دس سال قبل تک بنگال میں بی جے پی نہیں تھی مگر ان دس سالوں میں بی جے پی کیوں آگئی۔ کیا ممتا بنرجی ذمہ دار نہیں ہے۔ کیا ممتا برجی کی سیاسی پالیسیوں کے نتیجے کی وجہ سے بی جے پی کا عروج نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں ممتا بنرجی نے اقلیتوں، دلتوں اور قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی ترقی کا کام نہیں کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے سے قبل دس ہزار تعلیمی ادارے قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔مگر دس سالہ دور حکومت میں ممتا بنرجی نے اقلیتی ادارے میں ایک ہزار بھی تعلیمی ادارے قائم نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ ان دس سالوں میں ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے لوگوں نے مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کی انتہا پار کی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے فرفرہ شریف جاکر عباس صدیقی سے ملاقات کی تھی۔ پریس کانفرنس میں عباس صدیقی نے کہا کہ اویسی صاحب نے مجھ سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں بنگال سے متعلق معلومامات نہیں ہے۔ اس لئے میری قیادت میں وہ بنگال کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ میں ایک سیاسی جماعت تشکیل دینے جا رہا ہوں۔ اویسی نے کہا تھا کہ وہ اتحاد کرنے کو تیار ہے۔ اگر اویسی ہمارے اتحاد میں آتے ہیں ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ فرفرہ شریف کے ایک اور سینئر پیز زادہ طہ صدیقی جو عباس صدیقی کے چچا ہیں نے سنگین الزام عاید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی مسلم ووٹوں کی تقسیم کے لئے عباس صدیقی کو کھڑا کیا ہے اور بی جے پی فنڈنگ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرچہ انہیں طہ صدیقی کی حمایت حاصل نہیں ہے مگر ان کے الزامات بے بنیاد ہیں اور فرفرہ شریف کے دیگر تمام پیر زادہ کی حمایت حاصل ہے۔ عباس صدیقی نے کہا کہ جب ان کی پارٹی آج قائم ہوئی ہے تو پھر ہم نے روپے پہلے کیسے لے لئے۔
Published: undefined
مسلم ووٹوں کی تقسیم کے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال صرف مسلم ووٹرس کے ساتھ ہی کیوں ہوتا ہے۔ ہندو ووٹ بھی تقسیم ہوتا ہے۔ دوسرے یہ کہ اگر ممتا بنرجی کو مسلم ووٹ کی تقسیم کا خطرہ ہے اور وہ بی جے پی کو روکنا چاہتی ہیں تو وہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کیوں نہیں کر رہی ہیں۔ تاہم عباس صدیقی نے ممتا بنرجی کے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے سے متعلق سوالات کو ٹال گئے۔
Published: undefined
عباس صدیقی نے کہا کہ ان کی پارٹی بنگال کے دلت، قبائل اور اقلیت کو ساتھ میں لانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ وہ بات چیت کرنے کو تیار ہیں اور وہ سیکولرازم کی بقا اور آئین کے تحفظ کے لئے اپنے عہد پر قائم رہیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined