مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع میں طلبا لیڈر انیس خان کی حیرت انگیز موت پر تنازعہ کے درمیان ان کے چچازاد بھائی سلمان (جو اپنے بھائی کی موت سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے) پر کچھ بدمعاشوں نے قاتلانہ حملہ کر دیا۔ اس حملہ میں وہ سنگین طور پر زخمی ہو گئے جس کے بعد انھیں فوری طور پر بگنان گرامین اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سنگین حالت کو دیکھتے ہوئے بعد میں سلمان کو الوبیریا سب ڈویژنل اسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔
Published: undefined
سلمان کی بیوی حسین آرا خاتون نے بتایا کہ جمعہ کی دیر شب جب وہ رفع حاجت کے لیے باہر گئے تو اچانک پیچھے سے ان پر حملہ کر دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے شوہر کے سر پر تیز دھار والے اسلحہ سے حملہ کیا گیا اور وہ خون سے شرابور ہو کر زمین پر گر گئے۔ اس کے بعد بدمعاش فرار ہو گئے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر کو اکثر مقامی بدمعاشوں کے ذریعہ برسراقتدار ترنمول کانگریس سے جڑے ہونے کی دھمکی دی جاتی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ ’’انھوں نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ نہیں روکنے پر میرے شوہر کو سنگین نتیجہ بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔‘‘
Published: undefined
اس معاملے میں انیس خان کے والد سلیم خان نے کہا کہ مقامی ترنمول کانگریس لیڈر ہنسو خان اور ان کے ساتھی سلمان کو دھمکی دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے مقامی پولیس کو اس دھمکی کے بارے میں کئی بار مطلع کیا، حالانکہ پولیس نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ انیس خان 19 فروری 2022 کو کولکاتا کے ہوڑہ سے ملحق امتا واقع اپنی رہائش پر پراسرار حالت میں مردہ پائے گئے تھے۔ ان کے کنبہ کا الزام ہے کہ وردی میں پولیس اہلکاروں نے ان کا قتل کیا ہے۔ ریاستی پولیس نے سی آئی ڈی کے ڈائریکٹر جنرل گیانونت سنگھ کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر جانچ شروع کی، لیکن انیس کے چچازاد بھائی لگاتار سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined