سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ ضلع بڈگام میں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے پاس ڈی ڈی سی ممبروں کی اکثریت ہونے کے باوصف ایک آزاد امیدوار کو چیئرمین منتخب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگلے ہفتے اس غیر جمہوری عمل کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
Published: undefined
انہوں نے ضلع انتظامیہ پر اس ضمن میں لوگوں کو دھمکیاں دینے کا بھی الزام لگایا۔ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا جن میں سے ایک ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے ضلع کے آٹھ ڈی ڈی سی ممبروں کے ساتھ ایک تصویر بھی پوسٹ کی تھی۔
Published: undefined
انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’جموں و کشمیر میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔ میں ضلع بڈگام کے آٹھ ڈی ڈی سی ممبروں سے ملا ہمارے ساتھ الائنس کے ایک رکن جاوید مصطفیٰ میر بھی ایک ڈی ڈی سی ممبر ہے کل ملا کر ہمارے پاس 14 میں سے 9 ڈی ڈی سی ممبران ہیں لیکن پھر بھی ایک آزاد امیدوار کو چیئرمین بنایا گیا‘۔
Published: undefined
موصوف کا اپنے دوسرے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’یہ سب ضلع انتظامیہ کی صریح مداخلت سے ہوا جس نے لوگوں کو دو برسوں تک بند رکھنے کے اختیارات ہونے کی دھمکیاں دیں۔ ہم اگلے ہفتے اس غیر جمہوری عمل کے خلاف عدالت کا دروازہ کٹھکٹھائیں گے‘۔ بتادیں کہ ضلع بڈگام میں آزاد امیدوار نذیر احمد خان کو ڈی ڈی سی چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined