چنڈی گڑھ: اتر پردیش میں گورکھپور اور پھول پور لوک سبھا سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں سماجوادی پارٹی نے بی ایس پی کی حمایت سے جیت حاصل کر لی ہے ۔ مایا وتی اور اکھلیش اس جیت پر جوش میں ہیں اور بی جے پی پر لگاتار حملہ کر رہے ہیں۔ مایاوتی نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے ہے کہ بی جے پی حکومت کے دوران دلتوں اور مسلمانوں پر ظلم و ستم کئے جا رہے ہیں۔
اترپردیش کے ضمنی انتخابات جیتنے کے ایک روز بعد مایاوتی نے چنڈی گڑھ میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور متعدد ریاستوں میں جب سے بی جے پی کی حکومتیں برسراقتدار آئی ہیں تبھی سے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلت، مسلم طبقہ سمیت غریبوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد اور اونا کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے دوران دلت مخالف تشدد میں تیزی آئی ہے۔
Published: undefined
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ جب انہوں نے راجیہ سبھا میں دلتوں کی بات رکھنے کی کوشش کی تو مجھے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا ’’اگر میں ملک کی پارلیمنٹ میں ہی دلتوں کی بات نہیں رکھ سکتی تو میرا وہاں رہنے کا کیافائدہ! اس لئے میں نے راجیہ سبھا سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ‘‘ مایاوتی نے بی جے پی کو دلت مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ سہارنپور میں جو تشدد ہوا تھا اسے جان بوچھ کر فروغ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریزرویزیشن کو روکنے کے لئے نجکاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’بی ایس پی نے کبھی پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینے کی مخالفت نہیں کی اور منڈل کمیشن کی رپورٹ کو ہمارے دباؤ کے بعد ہی لاگو کیا گیا۔ ‘‘
مایاوتی نے اپنی ریلی میں کانگریس پر بھی نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے منڈل کمیشن کی رپورٹ کو لاگو نہیں کیا یہ ان کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined