نئی دہلی: راہل گاندھی کے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے سے قبل دہلی میں کانگریس کے متعدد لیڈران کو حراست میں لے لیا گیا۔ پارٹی کے صدر دفتر اور راہل گاندھی کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی اور دفتر تک پہنچنے والی تمام راہیں مسدود کر دی گئیں۔ دریں اثنا، پریس کانفرنس کے دوران رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس پارٹی پرامن طریقے سے مظاہرہ کرے گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پولیس کی تعیناتی ظاہر کرتی ہے کہ مودی حکومت کانگریس سے خوفزدہ ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ راہل گاندھی اور دیگر لیڈران پر امن طریقہ سے ای ڈی کے دفتر کی جانب مارچ کریں گے لیکن دہلی پولیس اس ستیہ گرہ کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
Published: undefined
سرجےوالا نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں ستیہ گرہ کا مارچ یقینی طور پر پرامن اور گاندھیائی انداز میں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو انگریز اسے دبا پائے اور نہ آج کے وہ حکمران دبا پائیں گے جو اس وقت انگریزوں کے مخبر تھے۔ انہوں نے کہا ’’ہم مضبوطی سے، پرامن طریقے سے بی جے پی کے 'الیکشن مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ' کے دفتر جائیں گے اور ان کی 'جھوٹ کی عدالت' میں سچائی پر مبنی ہر سوال کا جواب دیں گے۔ یہ ہمارا عزم ہے اور یہی گاندھی کا راستہ ہے۔‘‘
Published: undefined
سرجے والا نے کہا کہ آج سے گاندھیائی 'ستیہ گرہ' دوبارہ شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی گزشتہ 8 سال سے انڈین نیشنل کانگریس جھکانے کے لیے پورا زور لگا رہے ہیں لیکن راہل گاندھی اور کانگریس کا ہر لیڈر اور کارکن عام آدمی، متوسط طبقے، غریب اور دلت کی آواز بلند کرنے کے اپنے فرض پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم جمہوریت کے سپاہی اور آئین کے محافظ ہیں۔ ہم نہ ڈریں گے اور نہ جھکیں گے اور بی جے پی کے ہر حربے کو ناکام بنا دیں گے۔
Published: undefined
سرجے والا نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس 136 سالوں سے اس ملک کے ہر فرد کی آواز بنی ہوئی ہے۔ ہم اس گاندھی کی اولاد ہیں جو غیر مسلح رہے اور ملک کے عوام کے زور پر دنیا کی سب سے بڑی آمریت کو ہندوستان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب نیشنل ہیرالڈ اخبار (ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ) کو قرضوں کے سنگین بحران کا سامنا تھا اور اخبار چلانے کے لیے محنت کرنے والے کارکنوں کو تنخواہیں نہیں مل پا رہی تھیں، اس وقت کانگریس پارٹی نے دس سالوں میں 2002 سے 2011 تک اس ادارے کو 90 کروڑ روپے دے کر ملک کی وراثت کو بچانے کا کام کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز