جے پور: راجستھان سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر گیان دیو آہوجا اپنے متنازعہ بیانات کے بعد تنازعات میں گھر گئے ہیں۔ دراصل ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ان کے (مسلم طبقہ کے) پانچ لوگوں کو مارا ہے لیکن پہلی بار ان لوگوں نے ہمارے کسی فرد کو قتل کیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس نے گیان دیو آہوجا کے خلاف بیجا تبصرہ کرنے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
Published: undefined
گووند گڑھ میں گیان دیو آہوجا نے چرنجی لال کے گھر پر متنازعہ بیان دیا، جو ہجومی تشدد میں مارا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آہوجا ادے پور میں کنہیا لال کا سر قلم کرنے کے واقعہ کا ذکر کر رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اپنے کارکنوں کو مکمل آزادی دی ہے۔ میں نے انہیں ضمانت کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم ایف آئی آر درج ہونے کے بعد آہوجا نے واضح کیا کہ میں فرقہ پرست نہیں ہوں اور نہ ہی مسلمانوں کے خلاف ہوں۔
Published: undefined
معلومات کے مطابق، پولیس نے گیان دیو آہوجا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153(اے) کے تحت گووند گڑھ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا ہے۔ آہوجا کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈروں نے ان پر حملہ کیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے آہوجا کا ویڈیو ٹوئٹ کیا اور لکھا، 'بی جے پی کتنی فرقہ پرست ہے، یہ بتانے کے لئے آپ کو اس ویڈیو کے علاوہ کچھ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے!‘
Published: undefined
اس سے پہلے راجستھان کے الور ضلع میں موب لنچنگ کے واقعہ کے بعد آہوجا منظر عام پر آئے تھے۔ یہاں بڑودا میو تھانہ علاقہ کے تحت میناباس میں 8 سالہ لڑکی کو بائک سے ٹکرانے کے بعد لوگوں نے بائک سوار نوجوان یوگیش کی بے دردی سے پٹائی کی تھی، جس میں نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد آہوجا کا بیان سامنے آیا۔
Published: undefined
رام گڑھ کے سابق ایم ایل اے اور سینئر بی جے پی لیڈر گیان دیو آہوجا نے مسلمانوں پر پر موب لنچنگ کا الزام عائد کیا تھا۔ آہوجا نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ملزمان کے خلاف موب لنچنگ کی دفعات بھی عائد کی جانی چاہئیں۔ گیان دیو آہوجا نے متاثرہ کو معاوضہ اور خاندان کے رکن کو سرکاری نوکری دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز