کولکتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اتوار کو نیتا جی سبھاش چندر بوس کو وطن کا عظیم سپوت بتایا اور ان کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ بنرجی نے سوشل میڈیا پر لکھا ’’نیتا جی آج ہی کے دن 1945 میں تائیوان کے تا ئی هوكو ہوائی اڈے سے طیارے میں سوار ہوئے اور اس کے بعد وہ ہمیں ہمیشہ کے لئے چھوڑ کر چلے گئے۔
Published: undefined
ہمیں آج تک یہ نہیں پتہ چل پایا ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔ لوگوں کو وطن کے عظیم سپوت کے بارے میں جاننے کا حق ہے‘‘۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق سال 1945 کے اس دن نیتا جی تائیوان میں حادثے کا شکار ہوئے متسوبیشی جنگی کے آئی طیارے اي -21 پر سوار تھے۔
Published: undefined
اگرچہ مکھرجی کمیشن نے 2005 کی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ نیتا جی کو اس وقت کے سوویت یونین (اب روس) سے بچ نکلنے کے لئے طیارہ حادثے کی جھوٹی کہانی گھڑی گئی تھی۔ اس وقت کانگریس حکومت نے مکھرجی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔ ملک کے کئی لوگوں کا خیال ہے کہ 1985 تک اتر پردیش کے فیض آباد میں رہ رہے گم نامی بابا ہی نیتا جی سبھاش چندر بوس تھے۔
Published: undefined
ایسا اس لئے کیونکہ نیتا جی کی موت آج بھی ایک راز بنی ہوئی ہے۔ ایک ستمبر 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے جاپان حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ نیتا جی کی موت تائیوان میں طیارہ حادثے میں ہوئی تھی۔ ان کے کئی حامیوں کا خیال ہے کہ نیتا جی طیارہ حادثے میں بچ گئے تھے اور چھپ کر رہ رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined