قومی خبریں

’مزید کوئی جانکاری ہمارے پاس نہیں‘، الیکٹورل بانڈ کی مکمل تفصیل دینے کے بعد ایس بی آئی کا سپریم کورٹ میں حلف نامہ

حلف نامہ میں ایس بی آئی چیئرمین دنیکھ کمار کھارا نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق بانڈ خریدنے والے، بانڈ کے نمبر، بانڈ کیش کرانے والے، بانڈ کی رقم سمیت سبھی جانکاری الیکشن کمیشن کو سونپ دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 
IANS_DESK

سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایس بی آئی نے الیکٹورل بانڈس سے متعلق مکمل جانکاری الیکشن کمیشن کے حوالے کر دی۔ اس سلسلے میں آج ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی داخل کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ الیکٹورل بانڈ سے متعلق مزید کوئی جانکاری اس کے پاس نہیں ہے۔

Published: undefined

ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ داخل کیا ہے اس میں بینک کے چیئرمین دنیکھ کمار کھارا نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ 18 مارچ کو صادر حکم کے مطابق اس نے بانڈ خریدنے والے، بانڈ کے نمبر، کس پارٹی نے انھیں کیش کرایا ہے اس کا نام، کتنے کا بانڈ تھا، یہ سبھی جانکاریاں الیکشن کمیشن کو سونپ دی ہے۔

Published: undefined

حلف نامہ سے اب ظاہر ہو گیا ہے کہ بہت ٹال مٹول کے بعد ملک کے سب سے بڑے بینک ایس بی آئی نے الیکٹورل بانڈ کی مکمل تفصیلی الیکشن کمیشن کو سونپ دی ہے۔ حلف نامہ میں یہ بھی بایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو دی گئی جانکاری میں الفا نیومیرک نمبرس کی تفصیل بھی شامل ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ کئی لوگ اس الفانیومرک یعنی یونک نمبر کی اشاعت کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ اس سے یہ ظاہر ہو جائے گا کہ کس کمپنی نے کس سیاسی پارٹی کو الیکٹورل بانڈ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن جب ایس بی آئی کے ذریعہ دی گئی جانکاری کو اپنی ویب سائٹ پر ڈالے گی تو ایک بار پھر کئی باتوں کا انکشاف ہونے کا پورا امکان ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ معاملے میں آخری بار 18 مارچ کو سماعت کی تھی۔ اس دن چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ایس بی آئی کو سخت پھٹکار لگائی تھی اور 21 مارچ کی شام 5 بجے تک الیکٹورل بانڈ کی سبھی تفصیلات شیئر کرنے کو کہا تھا۔ اس میں بانڈ پر سیکرٹ طریقے سے درج کیے گئے الفا نیومرک نمبرس کی تفصیل بھی شامل ہے۔ جمعرات کو ایس بی آئی نے اسی حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں داخل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined