نئی دہلی: لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کی طرف سے ایکسائز پالیسی کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش پر اروند کیجریوال نے کہا کہ منیش سسودیا کو پھنسایا جا رہا ہے، یہ کیس سراسر جھوٹا ہے اور سسودیا ایک ایماندار اور محب وطن آدمی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ منیش جی گرفتار ہونے والے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کیجریوال نے کہا پریس کانفرنس اور اسمبلی میں اپنی تقریر میں تین چار مہینے پہلے ہی میں نے کہا تھا کہ منیش گرفتار ہونے والے ہیں۔ میں نے پوچھا کیا معاملہ ہے تو مجھے بتایا گیا کہ ڈھونڈ رہے ہیں، بنا رہے ہیں۔ اب ہمارے ملک کے اندر ایک نیا نظام نافذ کیا گیا ہے۔ پہلے یہ طے ہوتا ہے کہ کس شخص کو جیل بھیجنا ہے اور پھر اس کے خلاف من گھڑت اور جھوٹا مقدمہ بنایا جاتا ہے۔ اب تک جو کچھ بھی مجھے میڈیا سے معلوم ہوا ہے وہ سارا کیس جھوٹا ہے۔
Published: undefined
کیجریوال نے کہا ’’میں منیش سسودیا کو 22 سال سے جانتا ہوں۔ وہ بہت ایماندار، کٹر قوم پرست آدمی ہیں۔ ہمارے ملک میں آزادی کے بعد سے سرکاری سکولوں کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے۔ کروڑوں بچوں، غریبوں کے بچے، جو سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں، ان کا مستقبل تاریک تھا۔ وئی امید نہیں تھی کہ غریب کا بچہ، غریب امیر کا بچہ امیر ہو جائے گا۔ یہ طے تھا کہ غریب کا بچہ مزدوری کرے گا اور رکشہ چلاے گا۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ جب دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنی تو منیش سسودیا وزیر تعلیم بنے۔ انہوں نے دن رات محنت کرکے دہلی کے سرکاری اسکولوں کو ایسا بنایا کہ اب امیروں کے بچے بھی سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں امیر اور غریب کے بچے ایک ساتھ پڑھتے ہیں۔ منیش سسودیا نے نہ صرف اسکولوں کو ٹھیک ہیں نہیں کیا بلکہ ملک کے کروڑوں بچوں یہ امید بھی دی کہ سرکاری اسکول بھی ٹھیک ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ صبح 6:00 بجے منیش سسودیا اپنے گھر سے نکلتے ہیں اور مختلف سرکاری اسکولوں کا دورہ کرتے ہیں۔ دنیا میں ایسا کون بدعنوان ہے جو صبح چھ بجے اٹھ کر سکولوں کا دورہ کرتا ہے۔ ان لوگوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم جیل سے نہیں ڈرتے۔ تم لوگ ساورکر کی اولادیں ہو جس نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی، ہم بھگت سنگھ کی اولاد ہیں، جس نے انگریزوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا تھا اور پھانسی پر لٹک گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined