نئی دہلی: پلوامہ حملے کے پیش نظر ہفتہ کے روز منعقد ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں دہشت گردی کی سبھی صورتوں اور پڑوسی ملک سے اسے ملنے والی حمایت کی سخت مذمت کرتے ہوئے سبھی سیاسی جماعتوں نے بہ یک آواز کہا کہ وہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقدہ ہوئی اس میٹنگ میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایک پیشکش کے ذریعے انہیں حملے سے متعلق معلومات فراہم کرائی گئیں۔
میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے صحافیوں سے کہا کہ 14 فروری کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے جوانوں پر پلوامہ میں ہوئے اس حملے سے پورا ملک غمزدہ اور مشتعل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کرکے اس حملے کی مذمت کی گئی اور سبھی پارٹیوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور ملک کی یکجہتی و سالمیت کی حفاظت کے لئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کہی۔
Published: undefined
قرارداد میں کہا گیا ہے ’’ہم کسی بھی طرح کی دہشت گردی اور سرحد پار سے اسے حاصل ہونے والی سرپرستی کی مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردی سے لڑائی اور ملک کی یکجہتی و سالمیت کی حفاظت میں ہم اپنے سیکورٹی فورسز کے ساتھ متحد ہوکر کھڑے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو گزشتہ تین دہائیوں سے سرحد پار سے کی جانے والی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ سرحد پار کی طاقتیں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرنے میں سرگرم رہی ہیں۔ ہندوستان نے ان چیلنجوں کا مضبوطی سے سامنا کیا ہے۔ پورا ملک بہ یک آواز ان چیلنجوں سے نمٹنے کی اپنی عہد بستگی ظاہر کرتا ہے۔
Published: undefined
اجلاس میں سب سے پہلے تمام پارٹیوں کے نمائندوں نے دو منٹ خاموش رہکر پلوامہ حملہ کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
میٹنگ نے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ سیکورٹی فورسز کے حوصلے بلند ہیں۔ حکومت جموں و کشمیر کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لئے مصروف عمل ہے۔ فوج کو کارروائی کے لئے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف حکومت کی پالیسی ’زیرو ٹالرینس' کی رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام امن پسند ہیں اور وہ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن کچھ ایسے عناصر ہیں جو وہاں امن و امان نہیں چاہتے۔ انہیں سرحد پار سے بھی مدد مل رہی ہے۔
تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ میں تمام پارٹیوں نے ایک آواز میں اس حملے کی مذمت کی اور یقین دلایا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پرحکومت کی حمایت کرتے ہیں اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔ اس دوران کانگریس، ترنمول کانگریس اور تیلگویشم پارٹی نے مشورہ دیا کہ وزیر اعظم کو تمام قومی اور علاقائی پارٹیوں کے سربراہان کے ساتھ ملاقات کرنی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق کچھ سیاسی پارٹیوں نے شہیدوں کے اہل خانہ کو ملنی والی امداد میں مرکزی حکومت کی مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ تمام شہیدوں کے اہل خانہ کو یکساں امداد دی جا سکے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر فاروق عبداللہ نے دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اپنانے کا مطالبہ کیا۔ کچھ پارٹیوں نے حملے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرانے کی درخواست کی جس پر انہیں بعد میں زیادہ تفصیل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined