ترواننت پورم: کیرالہ کے وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے سبب ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 123 ہو گئی ہے۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک ریسکیو آپریشن جاری تھا اور اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے 123 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے، جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج مختلف اسپتالوں میں جاری ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے حادثہ میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کو دئے جانے والے معاوضہ کی رقم میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ کل 31 جولائی کو وائناڈ کا دورہ کریں گے۔ خیال رہے کہ راہل گاندھی وائناڈ کے سابق رکن پارلیمنٹ ہیں اور اس مرتبہ بھی انہوں نے یہاں سے جیت حاصل کی تھی، تاہم وہ رائے بریلی سے بھی فتح یاب ہوئے اور انہوں نے وائناڈ سے لوک سبھا کی رکنیت ترک کر دی تھی۔
Published: undefined
وائناڈ میں ریسکیو آپریشن کا منظر / یو این آئی
دریں اثنا، کیرالہ میں لینڈ سلائڈنگ کے بعد ملبے میں دبے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کے لئے جدوجہد جاری ہے۔ ریاستی حکومت کی درخواست پر میرٹھ آر وی سی سے ڈاگ اسکواڈ پہنچے گی۔ تلاش کے لئے فارسٹ ڈرون کا بھی استعمال کیا جائے گا۔
لینڈ سلائڈنگ میں ہلاکتوں کے بعد کیرالہ میں دو دنوں کے لیے سرکاری سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے بعد آج اور کل سوگ رہے گا، اس دوران قومی پرچم سرنگوں رکھا جائے گا۔ ریاستی حکومت کے دو دنوں کے لئے تمام سرکاری پروگرام اور کاموں کو بھی ملتوی کر دیا ہے۔
Published: undefined
وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ کے معاملے پر مرکزی وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں اطلاع دی کہ مرکزی حکومت اس آفت سے متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی آر ایف کی دو ٹیمیں، فوج کے دو دستے اور فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹروں کو بچاؤ اور تلاش کے کاموں کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کیرالہ کے وائناڈ میں لینڈ سلائڈنگ کا واقعہ منگل کو نصب شب کے بعد تقریباً 2 بجے پیش آیا۔ اس کے بعد صبح تقریباً 4.10 بجے ایک اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس کے باعث 116 سے زائد افراد کے ملبے تلے دبنے کی خبر سامنے آئی، لیکن بعد میں یہ تعداد بڑھ گئی۔ تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined