بیوی کو ایک ہی نششت میں تین مرتبہ طلاق کہہ کر نجات پا لینے والے شوہروں کو جیل بھیجنے کا راستہ اب صاف ہو گیا ہے۔ لوک سبھا کے بعد حکومت نے تین طلاق بل کو منظور کرا لیا ہے۔ لوک سبھا کے بعد اب راجیہ سبھا سے بھی تین طلاق بل منظور ہو گیا ہے۔ بل کے حق میں 99 ووٹ جبکہ مخالفت میں 84 ووٹ ڈالے گئے۔ اب اس بل کو منظوری کے لئے صدر کے ہاں بھیجا جائے گا، جس کے بعد یہ بل قانون کا روپ اختیار کر لیگا۔
Published: undefined
بل کی مخالفت کر رہیں کئی پارٹیاں ووٹنگ کے وقت ایوان سے واک آؤٹ کر گئی تھیں۔ اس بل میں تین طلاق کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے، شوہر کو 3 سال کی جیل کی سزا اور جرمانیہ کا التزام شامل ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں 26 جولائی کو موجودہ اجلاس کے دوران ہی یہ بل لوک سبھا سے منظور ہو گیا تھا۔ مودی حکومت پہلی مرتبہ جب اقتدار میں آئی تھی اسی وقت سے اس بل کو منظور کرانے کی فراق میں تھی۔ گزشتہ لوک سبھا کے دوران بھی اس بل کو لوک سبھا سے تو منظور کرا لیا گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں یہ لٹک گیا تھا۔ اس کے بعد مودی حکومت اس کے لئے آرڈیننس لے کر آئی تھی۔
Published: undefined
لوک سبھا میں اسے اس مرتبہ کچھ تبدیلیوں کے بعد پیش کیا گیا تھا اور لوک سبھا کے بعد اب یہ راجیہ سے بھی منظور ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس بل پر مسلم طبقہ اور علما دروز اول سے ہی نالاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تین طلاق خواہ ایک برا عمل ہے اور اسے تلاق بدعت کہتے ہیں لیکن مسلم طبقہ کے لئے اگر حکومت کوئی بل لے کر آ رہی ہے تو اس طبقہ سے صلاح مشورہ کیا جانا چاہئے۔ نیز یہ کہ اس طرح جبراً کسی کمیونی کے لئے قانون بنا دینا سراسر ناانصافی ہے اور شریعت میں مداخلت مترادف ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز