آندھرا پردیش سے ایک ہولناک خبر سامنے آ رہی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 9 طلبا نے انٹرمیڈیٹ امتحان میں فیل ہونے کے بعد خودکشی کر لی ہے۔ دراصل انٹرمیڈیٹ سال اوّل اور سال دوم (درجہ 11 اور 12) کے نتائج کا اعلان بدھ کے روز کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعرات سے لے کر اب تک ریاست میں 9 فیل ہو چکے طالب علموں نے مایوسی کے عالم میں موت کو گلے لگا لیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، دو دیگر طالب علموں نے بھی خودکشی کی کوشش کی لیکن وہ بچ گئے۔ اس طرح کے واقعات سے آندھرا پردیش میں غم کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے طمابق شریکاکولم ضلع میں ٹیکلی کے پاس چلتی ٹرین سے کود کر بی. ترون (17 سال) نے اپنی جان دے دی۔ ضلع کے داندو گوپال پورم گاؤں کی رہنے والی انٹرمیڈیٹ سال اوّل کی یہ طالبہ فیل ہونے سے پریشان تھی۔ اسی طرح وشاکھاپٹنم ضلع کے ملکاپورم پولیس تھانہ حلقہ کے تحت ترینادپورم میں 16 سالہ طالبہ نے اپنے گھر میں ہی پھانسی لگا لی۔ اکھل شری نامی یہ طالبہ انٹرمیڈیٹ سال اوّل کے ریزلٹ میں کچھ سبجیکٹ میں فیل ہونے سے مایوس تھی۔
Published: undefined
وشاکھاپٹنم کے ہی کنچارپالیم علاقہ میں 18 سالہ بی. جگدیش نے اپنی رہائش پر پھانسی لگا لی۔ وہ انٹرمیڈیٹ کے دوسرے سال میں ایک سبجیکٹ میں فیل ہو گیا تھا۔ انٹرمیڈیٹ سال اوّل کے امتحان میں ایک سبجیکٹ میں فیل ہونے والی 17 سالہ انوشا نے بھی چتور ضلع میں ایک تالاب میں کود کر موت کو گلے لگا لیا۔ چتور ضلع کے ہی 17 سالہ بابو نے بھی انٹرمیڈیٹ سال دوم میں ناکام ہونے کے بعد جراثیم کش کھا کر خودکشی کر لی۔ علاوہ ازیں ٹی. کرن نے انکاپلی میں اپنی رہائش پر پھانسی لگا لی کیونکہ وہ انٹرمیڈیٹ کے سال اوّل میں کم نمبر حاصل کرنے سے مایوس تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اس مرتبہ انٹرمیڈیٹ کے جو نتائج برآمد ہوئے ہیں ان میں سال اوّل کے طلبا کی کامیابی کا فیصد 61 ہے اور سال دوم کے طلبا کی کامیابی کا فیصد 72۔ مارچ-اپریل میں منعقد امتحان میں 10 لاکھ سے زیادہ طلبا شامل ہوئے تھے۔ اب جب کہ کئی فیل طلبا نے خودکشی کر موت کو گلے لگا لیا ہے، تو پولیس و ماہر نفسیات نے طلبا سے اپیل کی ہے کہ وہ خطرناک قدم اٹھانے سے بچیں کیونکہ ان کے آگے پوری زندگی ہے۔ آنے والے وقت میں وہ ناکامی کو کامیابی میں بدل سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined