نئی دہلی: دہلی کے چڑیا گھر میں جمعرات کے روز ایک نوجوان شیر کے باڑے میں گر گیا۔ شیر کے سامنے نوجوان کو دیکھ کر آس پاس موجود لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ موقع پر پہنچنے والے چڑیا گھر کے کارکنوں نے نوجوان کو شیر کے پنجوں میں جانے سے بچا لیا۔ اس واقعہ کے پیش آنے کے اسباب کیا ہیں اس کی تحقیقات کی جا رہی۔ واضح رے کہ دہلی کے چڑیا گھر میں اسی طرح کا ایک واقعہ 2014 میں بھی پیش آیا تھا، اس واقعے میں شیر نے نوجوان کو مار ڈالا تھا۔
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST
دہلی پولس کے جوائنٹ کمشنر دیویش چندر سریواستو نے آئی اے این ایس سے واقعے کی تصدیق کی ہے۔ پولس کے جوائنٹ کمشنر نے کہا، ’’یہ واقعہ آج دوپہر 12 بجے کے قریب پیش آیا۔ اس نوجوان کا نام ریحان (21) ہے اور وہ بہار کا رہنے والا ہے۔‘‘ دیویش سریواستو کے مطابق، ’’ریحان کیا کرتا ہے اس کے بارے میں ابھی پتہ نہیں چلا ہے۔ اس بات کی چھان بین کی جا رہی ہے کہ آیا ریحان کسی حادثے کی وجہ سے گر گیا تھا یا یہ واقعہ کسی کی شرارت کا نتیجہ ہے۔‘‘
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST
واقعے کے وقت موقع پر بہت سارے لوگ موجود تھے۔ اسی دوران ریحان کے شیر کے باڑے میں گرنے کے باعث اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ شیر کے پنجرے میں نوجوان کے گرنے کی اطلاع ملتے ہی پولس اور چڑیا گھر کے کارکنان بھی موقع پر پہنچ گئے۔ دیویش چندر سریواستو نے مزید بتایا، ’اب تک کی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ موت کے منہ میں جانے سے بچا ریحان گھومنے کے لئے دہلی آیا تھا۔‘
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST
دہلی پولس کے جوائنٹ کمشنر کے مطابق ’’لکڑی کی ایک بَلی ٹوٹی ہوئی پائی گئی ہے۔ اس بات کی تفتیش کی جاری ہے کہ بلی کس طرح ٹوٹی۔ کیا لکڑی کی بلی کو جبراً دباؤ دیکر توڑا گیا یا پھر وہ کمزور ہونے کی وجہ سے ٹوٹ گئی جس سے نوجوان شیر کے قریب جا پہنچا۔ ان تمام سوالات کی پڑتال چڑیا گھر انتظامیہ بھی کر رہی ہے۔‘‘ برڈ ہاؤس انتظامیہ بھی واقعہ کی چھان بین کر رہی ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST
غور طلب ہے کہ ستمبر 2014 میں دہلی کا ایک 27 سالہ نوجوان اسی طرح کے ایک واقعے میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔ اسی چڑیا گھر میں گھومنے کے لئے آنے والا ایک نوجوان سفید شیر کے سامنے گر پڑا تھا۔ 10 منٹ تک شیر اور جوان آمنے سامنے کھڑے رہے، آخر کار شیر نے اس نوجوان کو مار ڈالا۔ اس حادثے میں جان گوانے والے نوجوان کا نام مقصود تھا۔
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 4:11 PM IST