یوگیندر یادو نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی اینکر ان سے یہ ضرور پوچھیں گے کہ وہ یاترا میں کیا کر رہے ہیں اور آیا وہ سیاست میں اترنے یا کانگریس میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں؟ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ کنال کامرا کے پاس کوئی کام نہیں ہے اور فی الحال بے روزگار ہے؟
Published: undefined
اس کے جواب میں اسٹینڈ اپ کامیڈین نے اعتراف کیا کہ ان کے لیے ہندوستان میں پرفارم کرنا مشکل ہو گیا ہے حالانکہ وہ ریاستہائے متحدہ کی ہر دوسری ریاست میں پرفارم کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک کام کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن دہلی، نوئیڈا اور گروگرام میں پولیس کی طرف سے درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔ وہ اب بھی مہاراشٹرا میں پرفارم کر سکتے ہیں، جہاں کی اخلاقیات علیحدہ ہیں اور ہر نظریے کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ کیرالہ کی تو بات ہی مت کیجئے کیونکہ وہاں لوگ آپ کی بات سننے کے لیے نہیں بلکہ آپ کو اپنی بات سنانے کے لیے آتے ہیں! کامرا نے مذاق کے لہجہ میں کہا کہ اگر کہیں مائیکروفون موجود ہے تو کامریڈ تو ضرور بولے گا!
Published: undefined
کامرا نے مزید سنجیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ وہ 8 دسمبر سے ایک ہفتہ تک ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا مشاہدہ کر رہے تھے، یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ اس یاترا میں کیوں شامل ہو رہے ہیں۔ ایک ہفتے سے زیادہ لوگوں کی باتیں سننے کے بعد وہ راہل گاندھی کے ساتھ چلنے پر راضی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا ’’میں نے محسوس کیا کہ خوف سے باہر آئے بغیر کام نہیں چلے گا اور غیر جانبداری کی آڑ لینا مناسب نہیں۔‘‘
Published: undefined
کامرا نے یادو کو یاد دلایا کہ وہ راہل گاندھی اور کانگریس پر بھی لطیفے سنا چکے ہیں۔ دراصل، بی جے پی نے کانگریس اور راہل گاندھی کا تمسخر اڑانے کے لئے لطیفوں کا زبردست استعمال کیا تھا لیکن اسی بی جے پی کے پاس وہ قوت نہیں ہے کہ وہ اپنے اوپر کہے جانے والے لطیفوں کو برداشت کر سکے۔
Published: undefined
اسٹینڈ اپ کامیڈین، کارٹونسٹ اور طنز نگار حکومت اور پولیس کی گرفت میں کیوں ہیں؟ اس پر کامرا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کامیڈی کو کانگریس اور راہل گاندھی کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ لیکن آج کی کوئی بھی کامیڈی موجودہ نظام پر ہی کہی جانی چاہئے اور موجودہ نظام کتنا روادار ہے یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
Published: undefined
یوگیندر یادو نے اتفاق کیا اور کہا کہ انہیں اکثر ایسے لوگوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان پر ’غلط طرف‘ ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور جو ان سے متفق نہیں ہیں، لیکن وہ ان کے خیالات کو خوش اسلوبی سے قبول کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ مذاق اور مزاح پر زیادہ پرتشدد ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
Published: undefined
یادو نے کہا کہ ہر جگہ کے آمر کامیڈی سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’وہ معقول دلائل، منطق، حقائق اور اعداد و شمار سے نہیں ڈرتے۔ انہیں فرضی اور ہیرا پھیری والے اعداد و شمار، نوٹ بندی کے اثرات کے بارے میں بتائیں تو وہ کچھ نہیں کریں گے لیکن آمر پر اگر لطیفہ کہہ دیا تو وہ غصہ سے لال ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ اور خاص طور پر جب آمر ایک جوکر ہو۔‘‘
Published: undefined
کامرا کا کہنا تھا کہ نہیں، کنال کامرا سیاست یا کانگریس میں شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ وہ لطیفے سنا کر خوش ہیں۔ اس کام کو وہ سب سے بہتر جانتے ہیں۔ وہ سیاست سے منقطع نہیں ہیں لیکن سیاست میں شامل ہونے سے ان کی معروضیت متاثر ہوگی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز