پرتاپ گڑھ: وسیم رضوی خود متنازعہ شخص ہے جس پر تمام بدعنوانی کے الزامات ہیں، وقت وقت پر وہ اسلام دشمن طاقتوں کو خوش اور اپنی جان بچانے کے لیے اسلام مذہب کے خلاف بیان بازی کرتا رہتا ہے، اب تو اس نے حد پار کرتے ہوئے وہ کتاب قرآن جو پوری انسانیت کے لئے رحمت ہے اس کے خلاف عدالت عالیہ میں عرضی داخل کر جو مذموم حرکت کی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس نے سستی شہرت کے لیے عالم اسلام کے جذبات کو مجروح کرنے ک جو کام کیا ہے حکومت کو چاہیے کہ اس کو گرفتار کر کے فوراً جیل بھیجے۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے جاری پریس ریلیز کے ذریعہ مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
Published: undefined
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی دراصل نہ تو اسلام کو سمجھتا ہے نہ ہی قرآن کو، اس کا رشتہ نہ شیعوں سے ہے نہ تو سنیوں سے وہ صرف اسلام دشمنوں کا آلہ کار ہے جو چند سکّوں میں فروخت ہونے والا ایشا شیطان ہے جس کا صرف ایک کام انسانیت کے جذبات کو مجروح کرنا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ اسلام کے خلاف بیانات دیتا رہا ہے۔ اس نے مذموم حرکت کرتے ہوئے قرآن کی 26 آیتوں کو خلفاء ثلاثہ (ابو بکر، عمر، و عثمان رضی الللہ عنہم ) کا اضافہ قرار دیا ہے، اور یہ کہنا کہ اس سے شدت پسندی و انتہا پسندی کا رجحان پیدا ہوتا ہے، اس نے عدالت عالیہ میں یہی بنیاد بنا کر عرضی داخل کی ہے۔
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے تمام جنگ میں صرف کچھ سو جانیں گئیں ہیں، اور وہ لوگ حملہ آوور و شدت پسند تھے۔ مسلمانوں نے جنگ میں صرف دفاع کیا اور انسانیت کو ہمیشہ فروغ دیا ہے۔ مسلمانوں نے ہندوستان پر ایک عرصے تک حکومت کی مگر کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ مسلم حکمرانوں نے ملک پر جنگ و جہاد کو مسلط کیا، بلکہ تاریخ شواہد ہے کہ مسلم حاکموں نے اکثریت کا پورا خیال رکھا و ان کے مذہب پر آنچ نہیں آنے دی۔ ایسے وقت میں جب وسیم رضوی نے حصول دنیا و جاہ کی خاطر قرآن کریم پر حملہ کیا ہے۔ مسلمانوں کو سنجیدگی اور صبر سے کام لینا ہوگا۔جذبات کو بالائے طاق رکھ کر ایسی تدبیر اختیار کرنی چاہیے کہ رضوی پر قانونی سکنجہ ایسا کسے کہ پھر وہ کسی کے جذبات کو مجروح کرنے کے قابل نہ رہے۔ انہوں نے حکومت سے منافرت پھیلانے کے جرم میں وسیم رضوی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز