قومی خبریں

وقف ترمیمی بل 2024: جے پی سی میں ہوں گے 31 اراکین، عمران مسعود اور اویسی سمیت اپوزیشن کے کئی لیڈران شامل

کرن رجیجو نے جے پی سی اراکین کے نام کے ساتھ ہی یہ بھی تجویز لوک سبھا میں رکھی ہے کہ یہ کمیٹی بل پر غور کرنے کے بعد اگلے پارلیمانی اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن اپنی رپورٹ جمع کر دے۔

<div class="paragraphs"><p>مرکزی وزیر کرن رجیجو لوک سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے</p></div>

مرکزی وزیر کرن رجیجو لوک سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے

 

ویڈیو گریب

حکومت کے ذریعہ لوک سبھا میں پیش کیے گئے ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرنے کے لیے بننے والی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں لوک سبھا سے برسراقتدار طبقہ اور حزب اختلاف کی مختلف سیاسی پارٹیوں کے 21 اراکین پارلیمنٹ شامل ہوں گے۔ اس جے پی سی میں راجیہ سبھا سے بھی مختلف سیاسی پارٹیوں کے 10 اراکین پارلیمنٹ کو شامل کیا جائے گا۔

Published: undefined

مرکزی وزیر برائے اقلیتی و پارلیمانی امور کرن رجیجو نے جمعہ کے روز لوک سبھا میں شامل کیے جانے والے 21 اراکین پارلیمنٹ کے نام کی تجویز ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کو ایک جوائنٹ کمیٹی آف دی ہاؤس کو ریفر کرنے کی تجویز رکھتے ہیں۔ اس میں لوک سبھا سے جگدمبیکا پال، نشیکانت دوبے، تیجسوی سوریہ، اپراجیتا سارنگی، سنجے جیسوال، دلیپ سیکیا، ابھجیت گنگوپادھیائے، ڈی کے ارونا، گورو گگوئی، عمران مسعود، محمد جاوید، مولانا محب اللہ، کلیان بنرجی، اے راجہ، لاوو شری کرشن دیورائلو، دلیشور کامت، اروند ساونت، ایم سریش، گوپی ناتھ، نریش گنپت مہسکے، ارون بھارتی اور اسدالدین اویسی سمیت لوک سبھا سے مجموعی طور پر 21 اراکین اور راجیہ سبھا سے 10 اراکین شامل ہیں۔

Published: undefined

راجیہ سبھا سے اس جے پی سی میں کون سے نام شامل ہوں گے، اس سلسلے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ راجیہ سبھا سے 10 اراکین پارلیمنٹ کا نام مانگے جانے سے متعلق تجویز لوک سبھا میں رکھ دی گئی ہے۔ کرن رجیجو نے جے پی سی اراکین کے نام کے ساتھ ہی یہ بھی تجویز لوک سبھا میں رکھی کہ یہ کمیٹی بل پر غور کرنے کے بعد اگلے پارلیمانی اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن اپنی رپورٹ جمع کر دے۔ لوک سبھا نے صوتی ووٹوں سے اس تجویز کو منظوری دے دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined